پہاڑوں کے دیوانوں کے لیے یہ خبر کسی معرکے سے کم نہیں، کرغیزستان کی ماؤنٹینیرنگ اور اسپورٹ کلائمبنگ فیڈریشن کے صدر ایڈورڈ کوباتوف نے 11 اگست کی صبح دنیا کی دوسری بلند ترین اور سب سے خطرناک چوٹی کے-ٹو (8,611 میٹر) کو بغیر کسی اضافی آکسیجن کے سر کر لیا۔
یہ معرکہ انہوں نے ایک بین الاقوامی مہم کے ساتھ انجام دیا، جہاں ہر قدم پر موت کا سایہ، منفی درجہ حرارت اور تیز آندھیاں مہم جوؤں کا امتحان لے رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں:معاشرتی سوچ کو چیلنج: حاملہ خاتون نے ’کے ٹو‘ پہاڑ سر کرلیا
کے-ٹو پر بغیر آکسیجن کے چڑھائی دنیا کے چند ہی کوہ پیماؤں کو نصیب ہوئی ہے، اور کوباتوف کا یہ کارنامہ اس فہرست میں ایک نیا اور روشن اضافہ ہے۔