پاکستان اور چین کے درمیان اسلحہ کنٹرول، عدم پھیلاؤ اور تخفیف اسلحہ پر جاری 10واں دو طرفہ مشاورتی اجلاس بیجنگ میں اختتام پذیر ہوگیا، جس میں دونوں فریقین نے جنوبی ایشیا کی صورتحال، خصوصاً خطے کو درپیش سلامتی اور تذویراتی استحکام کے چیلنجز پر غور کیا۔
اجلاس کی صدارت پاکستان کی جانب سے وزارت خارجہ کے ڈویژن برائے اسلحہ کنٹرول، تخفیف اسلحہ اورعالمی سلامتی کے ایڈیشنل سیکریٹری سفیرطاہراندرابی نے کی، جبکہ چین کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے اسلحہ کنٹرول سن ژیابو نے اپنے وفد کی قیادت کی۔
عالمی اور علاقائی امن و سلامتی سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلۂ خیال کرتے ہوئے اجلاس میں تخفیف اسلحہ اور عدم پھیلاؤ سے متعلق وسیع موضوعات زیر بحث آئے، جن میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی، کانفرنس آن ڈس آرمامنٹ اور اہم عالمی معاہدات جیسے بائیولوجیکل و ٹاکسن ویپنز کنونشن اورکیمیکل ویپنزکنونشن شامل تھے۔
اجلاس میں اس کے ساتھ ساتھ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اورمصنوعی ذہانت کے سیکیورٹی مضمرات کا بھی جائزہ لیا گیا، اور مذاکرات میں ایٹمی ٹیکنالوجی اور خلا کے پُرامن استعمال میں دوطرفہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور چین کی جنوبی ایشیا کے معاملات پر اہم مشاورت
اپنے دورہ بیجنگ کے دوران سفیر طاہر اندرابی نے چائنا آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمامنٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ ایک انٹرایکٹو گول میز اجلاس میں بھی شرکت کی، جس میں سابق سفارتکاروں، ماہرین، اساتذہ اور تھنک ٹینک اراکین نے شرکت کی۔
وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان اور چین کے درمیان یہ مکالمہ دوطرفہ اسٹریٹیجک تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے، جو سلامتی، استحکام، اسلحہ کنٹرول اور تخفیف اسلحہ جیسے حساس معاملات پر بامعنی مشاورت کے لیے کلیدی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق اس ضمن میں اگلا اجلاس 2026 میں اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔