کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان یعنی نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی یعنی پی ٹی اے کو چینی ای کامرس پلیٹ فارم ٹیموپر پابندی لگانے کی سفارش کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 22 اگست 2025 کو جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا کہ ٹیمو کی سرگرمیاں مقامی تجارت کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور صارفین کے حقوق کو متاثر کر رہی ہیں۔ نوٹس میں پاکستان ریٹیل بزنس کونسل اور چین اسٹور ایسوسی ایشن کی شکایات بھی شامل تھیں، جن کے مطابق ٹیمو ’غیر معمولی کم قیمتوں اور جارحانہ مارکیٹنگ‘ کے ذریعے مقامی ریٹیلرز کے لیے غیر پائیدار حالات پیدا کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’میرے آرڈر کرنے سے پہلے ہی ٹیمو مہنگا ہوگیا، ہمیشہ دیر کردیتاہوں‘
سی سی پی نے واضح کیا کہ چونکہ ٹیمو پاکستان میں رجسٹرڈ نہیں ہے اس لیے وہ براہِ راست پابندی نہیں لگا سکتا، اسی لیے یہ معاملہ پی ٹی اے کو بھیجا گیا ہے جس کے پاس قانون کے تحت اس نوعیت کی تمام ایپس کو محدود یا بند کرنے کا اختیار ہے۔
ٹیمو کو ایک ’گیمیفائیڈ شاپنگ ایپ‘ سمجھا جاتا ہے جو صارفین کو سستی قیمتوں پر پرکشش پروڈکٹس فراہم کرتی ہے۔ کمپنی صارفین کو متوجہ رکھنے کے لیے اسپن دی وہیل، کوائنز اور بونس جیسے فیچرز استعمال کرتی ہے جبکہ اس کا بزنس ماڈل بڑے پیمانے پر نقصان برداشت کرکے مارکیٹ شیئر حاصل کرنے پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: فرٹیلائزر انڈسٹری مسابقتی کمیشن پاکستان کی رپورٹ پر برہم کیوں؟
پاکستان میں حالیہ دنوں ٹیمو کی قیمتوں میں اچانک اضافہ 5 فیصد ڈیجیٹل پریزنس ٹیکس اور 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے باعث ہوا، تاہم ٹیکس کے خاتمے کے بعد قیمتیں معمول پر آنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں ٹیمو کو ریگولیٹری دباؤ کا سامنا ہے، انڈونیشیا نے اسے مقامی قوانین کی خلاف ورزی پر بلاک کر دیا، تھائی لینڈ میں اس کے خلاف قانونی تحقیقات ہوئیں جبکہ یورپی کمیشن نے ٹیمو کیخلاف تحقیقات شروع کی ہیں جن میں غیر محفوظ مصنوعات، گمراہ کن سفارشاتی الگورتھم اور نشہ آور ڈیزائن فیچرز جیسے خدشات شامل ہیں۔