سندھ ہائیکورٹ نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فریقین سے جواب طلب کرلیا ہے۔
بدھ کے روز سندھ ہائیکورٹ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ، اٹارنی جنرل پاکستان اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 8 اکتوبر تک جواب طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ کی کرسی خطرے میں پڑگئی، برطرفی کے لیے صدرِ پاکستان سے رجوع
سماعت کے دوران جسٹس عدنان الکریم میمن نے ریمارکس دیے کہ کیا عدالت گورنر کو عہدے سے ہٹا سکتی ہے؟ اس پر درخواست گزار کے وکیل احمد علی گبول ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ گورنر غیر جانبدار عہدہ ہوتا ہے لیکن کامران ٹیسوری سیاسی جماعت کے لیے سرگرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گورنر وفاق کے نمائندے کے طور پر صوبے میں غیر جانبدار رہنے کے پابند ہیں، عدالت صدر مملکت کو ہدایات جاری کرسکتی ہے کیونکہ درخواست میں صدر کو فریق بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کا روشن مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے، گورنر سندھ کامران ٹیسوری
عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کرتے ہوئے تمام فریقین سے تفصیلی جواب طلب کرلیا۔