امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر گزشتہ سال گالف کورس میں مبینہ قتل کی کوشش کرنے والے ملزم رائن ویسلی راؤتھ کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔ 59 سالہ راؤتھ نے پیر کو جیوری کی تشکیل کے دوران 60 ممکنہ جیوری ممبران کے سامنے خود کو متعارف کیا۔
راؤتھ پر 5 سنگین الزامات ہیں جن میں اس وقت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزامات شامل ہیں۔ اگر جرم ثابت ہوا تو اسے عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اس نے اپنے وکلا کو فارغ کر کے خود ہی مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کا واشنگٹن میں قتل کے ملزمان کے لیے سزائے موت بحال کرنے کا اعلان
استغاثہ کے مطابق راؤتھ نے مہینوں منصوبہ بندی کے بعد 15 ستمبر 2024 کو فلوریڈا کے پام بیچ میں ٹرمپ کے گالف کورس پر جھاڑیوں میں چھپ کر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ ایک سیکریٹ سروس اہلکار نے وقت پر رائفل دیکھی اور فائرنگ کی جس کے بعد راؤتھ موقع سے فرار ہوا لیکن بعد میں گرفتار کر لیا گیا۔
پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ راؤتھ نے فوجی طرز کی رائفل خریدی اور ٹرمپ کی انتخابی ریلیوں پر نظر رکھی۔ ایک خط میں اس نے اپنی ناکام کوشش کا ذکر کرتے ہوئے لکھا یہ ٹرمپ کے قتل کی کوشش تھی لیکن میں ناکام رہا۔ اب یہ کام تم پر ہے۔ جو مکمل کرے گا، اسے 1.5 لاکھ ڈالر دوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’قتل کی ایک اور کوشش‘ ناکام، حملہ آور گرفتار
جج ایلین کینننے راؤتھ کو اپنے دفاع کی اجازت دی ہے مگر سخت حدود بھی طے کر دی ہیں تاکہ وہ عدالت میں افراتفری نہ پھیلائے۔ ابتدائی دلائل بدھ یا جمعرات کو متوقع ہیں جبکہ مقدمہ 2 سے 4 ہفتے جاری رہ سکتا ہے۔