ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

منگل 30 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان ریلوے کی 9 ٹرینوں کی نجکاری کا ابتدائی فیصلہ اب اوپن آکشن کے تحت نیلامی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے کی یورپ اور وسطی ایشیا تک رسائی کیسے ممکن ہوگی؟ حنیف عباسی نے بتادیا

حکام کے مطابق یہ اقدام ریلوے کے کمرشل آپریشنز کو مزید شفاف، منافع بخش اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت فعال بنانے کی کوشش کا حصہ ہے۔ تاہم دوسری جانب راولپنڈی سے اسلام آباد تک نئی ٹرین سمیت دیگر نئی ٹرینیں چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

وی نیوز نے پاکستان ریلویز سے رابطہ کیا ریلوے ذرائع کے مطابق اس وقت ایک کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جو اوپن آکشن کی حتمی شرائط اور طریقہ کار طے کرے گی۔ ممکنہ طور پر اگلے ایک یا 2 ہفتوں میں نیلامی کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔

ترجمان پاکستان ریلوے بابر رضا نے وی نیوز کو بتایا کہ یہ ریلوے یا ٹرینوں کی ایسی نجکاری نہیں ہونے جا رہی جیسا کہا جا رہا ہے بلکہ صرف کمرشل مینجمنٹ آؤٹ سورس کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے: اسلام آباد کا گولڑہ ریلوے اسٹیشن، صدی پرانی ثقافت

انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ ریلوے کو ایک مقررہ اور کمٹڈ ریونیو حاصل ہو جیسا کہ پرائیویٹ پارٹنرز پہلے سے وعدہ کرتے ہیں۔

بابر رضا کا کہنا ہے کہ اگر سرکاری ادارہ خود ایک ٹرین چلاتا ہے تو سال کے آخر میں یہ نہیں پتا ہوتا کہ کتنا ریونیو آئے گا لیکن جب پرائیویٹ پارٹنر آتا ہے تو وہ بولی کے ذریعے پہلے ہی وعدہ کرتا ہے کہ ہم اتنے پیسے دیں گے اور وہ اکثر ریلوے کے سابقہ ریونیو سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔

ریلوے کے اثاثے فروخت یا نجکاری کرنے سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ ریلوے کے بنیادی اثاثے جیسے کہ زمین، اسٹیشن یا انجن فروخت نہیں کیے جا رہے بلکہ صرف سروسز کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے جس سے ریلوے کو بہتر مالی نظم و ضبط اور یقینی آمدن حاصل ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں : کوئٹہ۔پشاور ٹرین آپریشن معطل، مسافر پریشان، ریلوے کو لاکھوں کا نقصان

 ایک طرف ٹرینوں کی نیلامی ہو رہی ہے اور دوسری طرف نئی ٹرینوں کے اعلان سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ یہ کوئی تضاد نہیں بلکہ ایک مکمل تجارتی حکمت عملی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جو نیلامی یا آؤٹ سورسنگ کر رہے ہیں وہ بھی ریونیو جنریشن کے لیے ہے اور نئی ٹرینیں بھی اسی مقصد کے لیے چلائی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان ریلوے نے 3 ٹرینیں منسوخ کر دیں، مسافر پریشانی کا شکار

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں کم از کم ڈیڑھ گنا یا 2 گنا ریونیو مل رہا ہے تو یہ مکمل طور پر فائدے کا سودا ہوگا اور شفاف طریقے سے ریونیو ماڈل پر کام کرنے سے نہ صرف ریلوے کا خسارہ کم ہو سکتا ہے بلکہ عوام کو بھی بہتر سروسز مل سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے