کینیڈا اور بھارت کے تعلقات میں نیا موڑ، بشنوی گینگ دہشت گرد قرار

منگل 30 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کینیڈا نے بھارت میں قائم بشنوی گینگ کو باضابطہ طور پر دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے، جس نے کینیڈا میں سرگرم خالصتان تحریک کے حامی سکھ کارکنوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں کی تھیں۔

وفاقی وزیر برائے پبلک سیفٹی گیری آننداسنگری نے پیر کے روز جاری بیان میں کہا کہ اس اقدام سے سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کو کارروائیوں میں آسانی ہوگی اور شہریوں کو اس گینگ کے خوف سے تحفظ ملے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سکھوں نے کینیڈا میں بھارتی قونصلیٹ کے گھیراؤ کا اعلان کیوں کیا؟

اعلامیے کے مطابق بشنوی گینگ قتل، فائرنگ، آگ زنی اور بھتہ خوری کے ذریعے کمیونٹیز کو خوفزدہ کرتا ہے اور نمایاں سماجی، کاروباری اور ثقافتی شخصیات کو نشانہ بناتا ہے۔

نئے قانون کے تحت کینیڈین شہریوں کے لیے اس گروہ کو مالی یا کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنا جرم ہوگا جبکہ اس کے اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جاسکیں گے۔

گینگ کا سربراہ لارنس بشنوی گزشتہ ایک دہائی سے بھارت کی جیل میں قید ہے مگر تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ وہ جیل کے اندر سے ہی موبائل فون کے ذریعے اپنے نیٹ ورک کو چلا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بشنوی گروہ کا تعلق مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل سے بھی جوڑا گیا تھا۔

یہ گروہ 2023 میں اس وقت منظرِ عام پر آیا جب کینیڈین پولیس نے الزام لگایا کہ بشنوی نیٹ ورک نے کینیڈا میں سرگرم خالصتان تحریک کے حامی سکھ کارکنوں کے خلاف پرتشدد مہم چلائی۔

مزید پڑھیں:بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کینیڈا میں سکھوں کیخلاف انٹیلی جنس آپریشن کا حکم دیا، کینیڈا

کینیڈا کی مختلف صوبائی پولیس فورسز کا بھی کہنا ہے کہ یہ گروہ عرصے سے ایسے جرائم میں ملوث رہا ہے۔

ادھر بعض ماہرین نے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے، کارلٹن یونیورسٹی کی قومی سلامتی کی ماہر لیہ ویسٹ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی فہرست میں نام شامل کرنے کا عمل اب ضرورت سے زیادہ سیاسی ہو چکا ہے۔

مزید پڑھیں: کینیڈا: سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں 3 بھارتی شہری گرفتار

’بشنوی گینگ قانونی تعریف کے مطابق دہشت گرد تنظیم نہیں بنتا۔ ان کے مطابق اس طرح کے اقدامات سے دہشت گردی کے خلاف اصل حکومتی اوزار کمزور پڑ سکتے ہیں۔‘

بشنوی گینگ کو دہشت گرد قرار دینے کا مطالبہ رواں سال مختلف رہنماؤں نے کیا تھا، جن میں برٹش کولمبیا کے وزیر اعلیٰ ڈیوڈ ایبی، البرٹا کی وزیر اعلیٰ ڈینیئل اسمتھ اور وفاقی کنزرویٹو رہنما پیئر پولیئیور شامل ہیں۔

پولیئیور نے الزام عائد کیا کہ یہ گروہ برٹش کولمبیا، برامپٹن اور کیلگری کے کاروباری افراد سے بھتہ خوری اور دہشت پھیلانے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:کینیڈا نے سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہونے پر بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کر دیا

کینیڈا میں اس وقت دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں 88 گروہ شامل ہیں، اس اقدام کے بعد کینیڈا اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بھی نیا موڑ آسکتا ہے۔

دونوں ممالک حالیہ برسوں میں خالصتان تحریک اور سکھ رہنماؤں پر حملوں کے الزامات کے باعث سخت سفارتی کشیدگی کا شکار رہے ہیں، تاہم اب نئی حکومت تعلقات کی بحالی کی کوشش کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لڑکیوں کی اسمگلنگ: ایک متاثرہ لڑکی نے ٹرمپ کے ساتھ ’گھنٹوں گزارے‘، ایپسٹین کی نئی ای میلز سامنے آگئیں

اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم آج سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

نواز شریف ایک بار پھر لندن کے لیے روانہ

بوسنیا جنگ: فیس دیکر شہریوں پر ‘تفریحی’ فائرنگ اور قتل کے الزامات کے بعد تحقیقات کا آغاز

وزیرداخلہ محسن نقوی کا کیڈٹ کالج وانا کا دورہ، خوارجیوں کا حملہ ناکام بنانے والے جوانوں کو شاباش

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے