کینیڈا: سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں 3 بھارتی شہری گرفتار

ہفتہ 4 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں 3 بھارتی شہریوں کو گرفتار کرکے ان پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے جبکہ کینیڈا کی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ تحقیقات کر رہے ہیں کہ ان افراد کے بھارتی حکومت سے کیا روابط تھے۔

45 سالہ ہردیپ سنگھ نجر کو جون 2023 میں وینکوور کے مضافاتی علاقے میں نقاب پوش بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ اس قتل میں بھارت ملوث ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تنازع بڑھ گیا تھا تاہم، دہلی نے الزام کی تردید کی تھی۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز کینیڈا میں گرفتاریوں کا اعلان کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ مندیپ موکر نے کہا کہ تینوں مشتبہ افراد کی شناخت 22 سالہ کرن برار، 22 سالہ کمل پریت سنگھ اور 28 سالہ کرن پریت سنگھ کے طور پر کی گئی ہے اور ان پر قتل اور اقدام قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تینوں افراد ایڈمنٹن، البرٹا میں رہ رہے تھے جہاں سے انہیں گرفتار کیا گیا۔

کینیڈین پولیس نے بتایا کہ تفتیش میں امریکی ایجنسیوں سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر غیرملکی اور ملکی ادارے تعاون کر رہے ہیں۔ گرفتار ہونے والے تینوں افراد 3 سے 5 سال پہلے بھارت سے کینیڈا آئے تھے اور البرٹا کے شہر ایڈمنٹن میں رہائش پذیر تھے۔ ملزمان نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے اپنے چہروں کی ساخت میں بھی تبدیلی کر رکھی تھی۔ تینوں افراد کی تصاویر اور قانونی نام جلد منظر عام پر لائے جائیں گے جبکہ تینوں ملزمان کو سوموار کو برٹش کولمبیا میں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں اور لوگ بھی ملوث ہو سکتے ہیں، اور اس سلسلے میں مزید گرفتاریاں بھی جلد عمل میں لائی جا سکتی ہیں۔چونکہ تفتیش کی جا رہی ہے لہٰذا ابھی یہ تفصیلات نہیں دی جا سکتیں کہ آیا بھارتی حکومت کا ان تینوں افراد سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

45 سالہ ہردیپ سنگھ نِجر بھارت کو کئی مقدمات میں مطلوب تھے کیونکہ وہ انڈیا کی مغربی ریاست پنجاب میں ایک علیحدہ سکھ ریاست کے حامی تھے اور وہ دنیا بھر میں اس کی حمایت میں آن لائن ریفرنڈم میں پیش پیش رہتے تھے۔ نجر نے ایک آزاد سکھ ریاست خالصتان کے لیے تحریک چلائی تھی اور جولائی 2020 میں بھارت نے انھیں ’دہشت گرد‘ قرار دیا تھا اور ان کی گرفتاری کے لیے 10 لاکھ روپے کی انعامی رقم رکھی گئی تھی۔

نِجر نے بھارت کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کینیڈا میں پلمبنگ کا کام کرتے ہیں لیکن انہیں وہاں لوگ سکھ رہنما کے طور پر دیکھتے تھے۔ ہردیپ سنگھ نِجر کا تعلق انڈین ریاست پنجاب کے جالندھر ضلع کے گاؤں بھرا سنگھ پورہ سے تھا۔ بھارتی حکومت کے مطابق نِجر علیحدگی پسند تنظیم خالصتان ٹائیگر فورس کے سربراہ اور خالصتان ٹائیگر فورس کے ارکان کو آپریشن، نیٹ ورکنگ، تربیت اور مالی مدد فراہم کرنے میں سرگرم تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp