فرانس کے علاقے سینٹ روز، گواڈیلوپ میں ایک 60 سالہ شخص سپر مارکیٹ کو لوٹنے کے بعد جان بوجھ کر گرفتار ہونے کا انتظار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: ’ہوئے مر کے ہم جو رسوا‘، ایک مبینہ چور کی موت کے 128 برس بعد تدفین
یہ غیر معمولی واقعہ ستمبر کے آخر میں سینٹ روز میں پیش آیا۔ وہ شخص پہلے فائر فائٹر رہ چکا تھا اور جس کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تھا۔ اس نے منہ پرسیاہ نقاب پہنا اور ایک ہتھیار تھامے سپر مارکیٹ میں داخل ہوا جو مقامی تھانے کے قریب واقع تھی۔
مذکورہ شخص نے کاؤنٹر سے رقم مانگی، ایک ٹکڑا پنیر اور ایک بوتل شراب بھی لی پھر آہستہ آہستہ اپنی گاڑی کی طرف گیا اور خود کو پکڑوانے کا انتظار کیا۔
بعد میں معلوم ہوا کہ اس شخص کا مقصد اپنے جوان پوتے کی مدد کرنا تھا جو جیل میں تھا۔ اس کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے پوتے کو قیدیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس کا ایک دانت ٹوٹ گیا تھا۔ یہ وہاں جاکر ان قیدیوں کو سبق سکھانا چاہتا تھا کیوں کہ وہ ایک اچھا فائٹر بھی تھا۔
قانونی کارروائی
اس بوڑھے شخص پر مسلح ڈکیتی، سنگین حملہ اور بغاوت کے الزامات عائد کیے گئے۔ عدالت میں اس نے ان الزامات کو قبول کیا۔
مزید پڑھیے: ہونہار طالبہ رشیکا گریجویشن تقریب میں شان سے ڈگری کیوں نہ وصول کرسکی؟
مگر چونکہ اس کی نیت مادی فائدہ نہیں تھی بلکہ خالص انسانی مسئلے کی وجہ سے تھی اس لیے عدالت نے عام سزا (جو 3 تا 5 سال ہو سکتی تھی) نہ دینے کا فیصلہ کیا۔
اس کے بجائے عدالت نے حکم دیا کہ وہ لوٹ مار کے متاثرین کو معاوضہ دے اور آئندہ اس سپر مارکیٹ کے قریب جانے سے پرہیز کرے جسے اس نے لوٹا۔
مزید پڑھیں: بھالو بچوں کی ٹافیاں چٹ کرگیا، کدو بھی نہیں چھوڑا
قانونی طور پر اپنے پوتے سے ملنے کا حق برقرار رکھے لیکن وہ قیدی نہ بنے۔














