مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں ترمس عیا میں ایک 55 سالہ فلسطینی خاتون پر غیرقانونی یہودی آبادکار نے ڈنڈے سے حملہ کر کے اسے شدید زخمی کر دیا۔ واقعے کی ویڈیو امریکی صحافی جیسپر نیتھانیئل نے ریکارڈ کی۔
رپورٹ کے مطابق نقاب پوش آبادکار نے خاتون کے سر پر ڈنڈے کا پہلا وار کیا جس سے وہ بے ہوش ہو گئیں، بعد ازاں اس نے زمین پر گری ہوئی خاتون کو دوبارہ مارا۔ زخمی خاتون کی شناخت ام صالح ابو علیا کے نام سے ہوئی ہے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ ابتدائی طور پر انتہائی نگہداشت یونٹ میں تھیں تاہم اب ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں، 97 فلسطینی شہید، 230 زخمی
امریکی صحافی نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیلی فوجی حملے سے پہلے ہی موقع پر موجود تھے، بعد ازاں فوجی وہاں سے چلے گئے اور آبادکاروں نے حملہ کر دیا۔ اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس کے اہلکاروں نے صورتحال کو قابو میں کیا اور کسی بھی قسم کے تشدد کی مذمت کی۔
ترمس عیا کے 80 فیصد رہائشی امریکی شہری یا مقیم ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اس واقعے پر کوئی خاص تبصرہ نہیں کیا تاہم کہا کہ امریکی شہریوں کی سلامتی اس کی اولین ترجیح ہے۔
اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (اوچا) کے مطابق 7 سے 13 اکتوبر کے درمیان مغربی کنارے میں آبادکاروں کے 71 حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں سے نصف زیتون کی فصل سے متعلق تھے۔
یہ بھی پڑھیے: فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے پر اسرائیل کا مغربی کنارے کو قبضے میں لینے پر غور
2025 میں اب تک 3 ہزار سے زائد فلسطینی آبادکاروں کے تشدد کا نشانہ بن چکے ہیں۔ انسانی حقوق کی اسرائیلی تنظیم یش دین کے مطابق 2005 سے 2023 تک آبادکار تشدد کے صرف 3 فیصد مقدمات میں سزا ہوئی، جبکہ بیشتر واقعات کی تحقیقات ہی نہیں کی جاتیں۔