امریکی وزارتِ دفاع کے عہدیدار پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر آج کیریبین سمندر میں ایک اور کشندہ کارروائی کی گئی، جس میں منشیات اسمگلنگ میں ملوث ایک بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا اور جہاز پر موجود کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے۔
ہیگستھ نے اپنے پیغام میں کہا کہ حملہ محکمہ جنگ کے ذریعے انجام دیا گیا اور ہدف ایک ایسی کشتی تھی جو امریکی انٹیلی جنس کے مطابق غیرقانونی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث تھی، معروف نارکو-ٹریفکنگ روٹ پر سفر کر رہی تھی اور منشیات بھی لے جا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کا طیارہ بردار بحری بیڑا کیریبین روانہ، منشیات بردار کشتیوں کیخلاف کارروائیاں تیز
اُن کے بقول یہ کارروائی بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ ہیگستھ نےدعویٰ کیا کہ ہمارے انٹیلی جنس کے علم میں تھا کہ وہ غیرقانونی منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہے۔ حملے میں 3 ‘منشیات فروش دہشت گرد’ جہاز پر موجود تھے، جن کی موت ہوگئی۔ اس حملے میں کسی امریکی اہلکار کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ‘منشیات فروش دہشت گرد’ امریکی ساحلوں تک منشیات پہنچا کر امریکی عوام کو زہر دینے کی کوشش کر رہے ہیں، اور انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا نے منشیات فروشوں کی معاونت کا الزام لگا کر کولمبیا کے صدر اور اہل خانہ پر پابندی لگا دی
ہیگستھ نے اعلان کیا کہ محکمہ ایسے عناصر کے ساتھ بالکل ویسا ہی سلوک کرے گا جیسا کہ القاعدہ کے ساتھ کیا گیا یعنی ان کا پتا لگانا، نقشہ بنانا، ان کا تعاقب اور قتل کرنا جاری رکھا جائے گا۔













