قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی محمد رضوان کا کہنا ہے کہ ان کی کپتانی میں بھی تمام کھلاڑی بشمول شاہین آفریدی ایک لحاظ سے کپتان ہی تھے اور اب بھی شاہین ہوں یا کوئی بھی اگلا وہ اس کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: محمد رضوان کا سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے سے انکار، پی سی بی سے اہم سوال بھی پوچھ لیے
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ان کی کپتانی کے دوران شاہین آفریدی سمیت ٹیم کے سارے کھلاڑی ہی کپتان (کی مانند) تھے لہٰذا اب اگر شاہین آفریدی کو (باضابطہ) کپتانی مل بھی گئی ہے تو ان کے اور میرے درمیان کچھ تبدیل نہیں ہوا اور تعلقات پہلے جیسے ہی خوشگوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی مجھے جو بات ٹھیک لگتی ہے میں شاہین کو اس کا مشورہ دے دیتا ہوں۔
ایک سوال پر کہ ان کو ٹی 20 فارمیٹ سے کیوں آؤٹ کیا گیا اور ان کی واپسی کب ہوگی محمد رضوان کا کہنا تھا کہ کچھ چیزیں آپ کے ہاتھ میں نہیں ہوتیں اور یہ منیجمنٹ اور سلیکٹرز کے فیصلے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیے: بابر اعظم اور محمد رضوان کپتانی سے محروم کیوں ہوئے؟ سینیئر صحافی کے اہم انکشافات
انہوں نے کہا کہ میرے ہاتھ میں صرف محنت کرنا ہے جو میں کررہا ہوں لیکن اس موضوع پر میں ٹھیک سے وضاحت نہیں کرسکتا۔
پہلے ایک روزہ میچ کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صورتحال دیکھتے ہوئے ہی کوئی فیصلہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وکٹ پر اوس کے پیش نظر ہم سب کا خیال یہی تھا کہ یہاں پہلے بولنگ ہی کرنی چاہیے۔
رضوان کا کہنا تھا کہ ہمارے بولرز نے میچ کے شروعاتی حصے میں بہت اچھی کوشش کی اور پرفارم کرکے دکھایا لیکن پھر بھی جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کے اسٹروکس لگ رہے تھے پہلے ان کی بھی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کیوں کہ کوئی گیند باؤنس کر رہی تھی تو کوئی اسکڈ ہورہی تھی تاہم بعد میں وہ گیم میں ٹھیک طرح سے واپس آئے۔
مزید پڑھیں: محمد رضوان کو مذہبی ماحول فروغ دینے پر کپتانی سے ہٹایا گیا، راشد لطیف کا دعویٰ
ان کا کہنا تھا کہ تنقید کرنے والوں کی بات اپنی جگہ لیکن یہ بھی ایک حقیقت تھی کہ اوس کو بعد میں گرنا تھا جس کی وجہ سے پہلے بولنگ ہی بنتی تھی اور وہ متفقہ فیصلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل درست ہے کہ ہمیں میچ کو فنش کرنا چاہیے تھا لیکن جب ہم بیٹنگ کرنے آئے تو کافی مشکلات تھیں اور ہم نے کوشش کی تھی کہ میچ کو آخر تک لے جائیں مگر کچھ غلطیاں ہوئیں جن کی اصلاح کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: ون ڈے کرکٹ میں کپتان تبدیل، اب محمد رضوان کو یہ ضرور پوچھنا چاہیے کہ ‘مجھے کیوں نکالا؟
رضوان نے کہا کہ جہاں تک پریشر میں کھیلنے کا تعلق ہے تو کھلاڑیوں کو پریشر لے کر ہی کھیلنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیڈیم میں ہزاروں کا مجمع بھی ہوتا ہے اس بات کا بھی کھلاڑیوں پر دباؤ ہوتا ہی ہے۔














