امریکا اور یوکرین کے مابین سوئٹزرلینڈ میں مذاکرات، بامعنی پیش رفت قرار

پیر 24 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے سوئٹزرلینڈ میں امریکا اور یوکرین کے درمیان ہونے والی بات چیت کو اب تک کی سب سے ’زیادہ مؤثر اور بامعنی‘ مکالمہ قرار دیا ہے۔

دونوں ممالک کے حکام سوئٹزرلینڈ میں ملاقاتیں کر رہے ہیں، جہاں امریکا یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے حل کے لیے نئے امن منصوبے کی تشکیل پر کام کر رہا ہے۔

یوکرینی اور روسی حکام کو 28 نکاتی ابتدائی امن مسودہ پیش کیا گیا ہے، جس کا مقصد 2022 کے اوائل سے جاری جنگ کا خاتمہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا یوکرین کے معاملے پر امن مذاکرات کے لیے حقیقی کوشش کرے، چین

اس منصوبے کے مطابق روس کو یوکرین کے اس سے زیادہ علاقے دیے جا سکتے ہیں جو اس کے کنٹرول میں اس وقت موجود ہیں۔

یوکرین کی فوج پر پابندیاں عائد ہوں گی، اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت مستقل طور پر روکی جائے گی۔

یہ شرائط ماسکو کے دیرینہ مطالبات سے بہت قریب سمجھی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟

اتوار کی شب جاری کردہ بیان میں وائٹ ہاؤس نے جینیوا میں ہونے والی بات چیت کو ’وسیع، بامقصد، صاف گو اور شراکت داری کی روح میں ہونے والی‘ قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ یوکرینی وفد نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ سیکیورٹی کی ضمانتیں، طویل مدتی اقتصادی ترقی، انفرااسٹرکچر کا تحفظ اور سیاسی خودمختاری سمیت ان کے تمام بنیادی خدشات اس ملاقات میں پوری طرح زیرِ غور آئے۔

یوکرینی نمائندوں نے کہا کہ آج دی گئی وضاحتوں اور ترامیم کی بنیاد پر موجودہ مسودہ ان کے قومی مفاد سے مطابقت رکھتا ہے اور قریبی و طویل مدتی سیکیورٹی کے لیے مؤثر ضمانتی طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:امریکا اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے معاہدے پر دستخط

مارکو روبیو نے جینیوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے باقی ماندہ مسائل کے حل ہوجانے کا عندیہ دیا۔

’جو نکات ابھی کھلے ہیں وہ ناقابلِ حل نہیں، ہمیں بس مزید وقت کی ضرورت ہے، مجھے یقین ہے کہ ہم اس تک پہنچ جائیں گے۔‘

جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا یوکرین روس کو علاقہ دینے پر سمجھوتہ کرنے کو تیار ہے، تو روبیو نے تفصیل میں جانے سے گریز کیا۔

مزید پڑھیں: یوکرین اور امریکا کے درمیان ریاض میں نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے، یوکرینی وزیردفاع

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ابتدا میں یوکرین کو جمعرات کی ڈیڈ لائن دی تھی، مگر ہفتے کو انہوں نے کہا کہ مجوزہ منصوبہ ان کی ’حتمی پیشکش‘ نہیں ہے۔

روبیو نے کہا کہ وہ جمعرات تک معاہدہ چاہیں گے، “لیکن اصل اہمیت یہ ہے کہ ہم نے نمایاں پیش رفت کر لی ہے۔”

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے پیغام میں تصدیق کی کہ ان کے وفد نے امریکی اور یورپی نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔

’یہ اہم ہے کہ امریکی نمائندوں کے ساتھ مکالمہ جاری ہے، اور ایسے اشارے ہیں کہ صدر ٹرمپ کی ٹیم ہماری بات سن رہی ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp