بحیر اسود میں روسی شیڈو فلیٹ کے 2 آئل ٹینکرز، Virat اور Kairos، ہفتہ اور جمعہ کو غیر انسانی سمندری ڈرونز اور دھماکوں کے ذریعے شدید نقصان کا شکار ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں:جی20 ممالک کے اجلاس میں روس یوکرین امن منصوبے پر غور، امریکا نے بائیکاٹ کیوں کیا؟
ترک حکام کے مطابق، جمعہ کی رات کو Kairos، جو گیمبیا کے پرچم تلے Novorossiysk روسی بندرگاہ کی جانب جا رہا تھا، 28 ناٹیکل میل (51 کلومیٹر) ترک ساحل سے دور، ’خارجی اثرات‘ کے باعث آگ پکڑ گیا۔ ٹینکر کے عملے کے تمام 25 افراد کو ترک کوسٹ گارڈ نے محفوظ طور پر نکال لیا۔

اس کے علاوہ گیمبیا کے پرچم تلے چلنے والے ٹینکر Virat نے جمعہ کی شب پہلے دھماکے برداشت کیے تھے اور ہفتہ کی صبح اسے دوبارہ غیر انسانی سمندری ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
ای ایف پی کے مطابق یوکرین نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ سیکیورٹی سروس آف یوکرین (SBU) اور یوکرین نیوی نے مل کر یہ حملہ انجام دیا اور جدید Sea Baby نیول ڈرونز کے ذریعے دونوں ٹینکرز کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پوٹن امن منصوبے پر بات کو تیار لیکن یوکرین کے لیے وارننگ
حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ روس کی آئل ٹرانسپورٹ پر ایک سنگین دھچکہ ہے، اور ٹارگٹ کیے گئے جہاز تقریباً 70 ملین ڈالر کے تیل لے جا سکتے تھے۔
مغربی پابندیوں کے تحت ٹینکرز
دونوں ٹینکرز مغربی پابندیوں کے تحت تھے کیونکہ انہوں نے روسی تیل کی ترسیل کی تھی، جو یوکرین پر حملے کے بعد عائد پابندیوں کی خلاف ورزی ہے۔ یوکرین نے عالمی سطح پر روس کی شیڈو فلیٹ پر سخت اقدامات کی بھی اپیل کی ہے۔

یاد رہے کہ بحیرہ اسود (بلیک سی) میں یہ کشیدگی روس اور یوکرین کے درمیان بحری تناؤ کے دوران بڑھتی جا رہی ہے، اور سمندر میں تیرتے ہوئے مائنز نے بھی متعدد خطوں کو متاثر کیا ہے، حتیٰ کہ بوسفورس تک۔













