پولیس کی بدسلوکی کا شکار ہونے والے افراد کا سامنے آنا اب قدرے معمول سا لگنے لگا ہے لیکن جمعرات کو ایک ایسا معاملہ ہوا جس میں پولیس کی بدسلوکی کا شکار فرد رویا تو وزیراعظم سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کر دی۔
پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ورلڈ اسنوکر چیمیئن شپ جیتنے والے احسن رمضان نے اپنے ویڈیو پیغام میں بتایا کہ وہ اپنی اکیڈمی میں پریکٹس کر رہے تھے۔ اس دوران پولیس والے آئے تو ان سے بدتمیزی کی۔
احسن رمضان کے مطابق شناخت کرانے کے باوجود پولیس نے ان سے بدسلوکی کی اور کہا کہ ’چیمیئن ہو تو اپنے لیے بنے ہو‘، ’یہ الفاظ سن کر بہت دکھ ہوا میں نے پولیس سے کہا کہ کلب تو بند نہیں کرا سکتے۔ جس پر انہوں نے مجھے کہا کہ ایس ایچ او صاحب سے بات کریں۔‘
کلب میں پولیس کارروائی اور گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے رو پڑنے والے پاکستانی کھلاڑی نے بتایا کہ ’جب وہاں گئے تو انہوں نے ہمارے پاس جو چیزیں تھیں، وہ لے لیں اور ہمیں حوالات میں رکھا۔‘
’پاکستان کے لیے کھیلنا اور جیتنا کتنی خوش قسمتی ہوتی ہے۔‘ کا ذکر کرنے والے احسن رمضان نے وزیراعظم شہباز شریف اور آئی جی پنجاب پولیس سے اپیل کی کہ ان سے ہونے والی بدسلوکی کا نوٹس لیا جائے۔
پاکستانی کھلاڑی کا کہنا تھا کہ ’اسنوکر وہ کھیل ہے جس نے ملک کو سب سے زیادہ عالمی اعزازات دلوائے ہیں۔ بہت سے لوگوں کے ساتھ ایسا ہوتا ہے آج میرے ساتھ ہوا مگر میں آواز اٹھا رہا ہوں۔‘
Pakistan's World Snooker champion Ahsan Ramzan was put in the jail by the Lahore police for opening his Snooker club late at night. Ahsan has asked PM Shehbaz Sharif to take notice of the irrelevant behaviour shown by police.#Snooker | #Pakistan | #AhsanRamzan | #Lahore pic.twitter.com/Io7Mi2xSOD
— Khel Shel (@khelshel) August 3, 2023
احسن رمضان کی ویڈیو کے ساتھ ہی پولیس حراست کے دوران حوالات کے قریب ان کی تصاویر بھی سامنے آئیں جن میں وہ اپنا بیلٹ پہنتے دکھائی دیتے ہیں۔
لاہور میں پولیس چھاپے اور گرفتاری کا نشانہ بننے والے احسن رمضان نے رات دس بجے کے بعد اپنا کلب کھولا ہوا تھا جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔
پاکستان کے سنوکر پلئیر احسان رمضان کو رات گئے پولیس اٹھا کر لے گئی احسان رمضان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے ہی ملک میں ذلیل کیا گیا میری احسان سے گزارش ہے کہ باقی لوگ بھی ادھر ہی ذلیل ہوتے ہیں انہیں جرمنی لے جا کر نہیں ذلیل کیا جاتا
— کامران علی خان شیروانی (@KamranSherwani) August 3, 2023
سوشل میڈیا صارفین نے احسن رمضان کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کا ذکر کیا تو پولیس کے رویے کی شکایات بھی کیں۔