توشہ خانہ تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے والے تمام اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان سمیت دیگر کو معاونت کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار اور وائس چیئرمین پنجاب بار کو عدالتی معاون مقررکیا ہے۔
ندیم سرور ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر توشہ خانہ تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے والے تمام اراکین اسمبلی کے خلاف کارروائی کی درخواست پر سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے کی۔
لاہور ہائیکورٹ میں دائر اپنی درخواست میں ندیم سرور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا ہے کہ الیکشن کمیشن کی درخواست پر چیئرمین تحریک انصاف کو تین سال قید کی سزا ہوئی، الیکشن کمیشن انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر رہا، الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ تحائف ظاہر نہ کرنے والے اراکین اسمبلی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔
’آصف زرداری ، نواز شریف ، شاہد خاقان عباسی ، یوسف رضا گیلانی نے توشہ خانہ تحائف ظاہر نہیں کیے، الیشکن کمیشن ان اراکین اسمبلی کے خلاف جان بوجھ کر کارروائی نہیں کر رہا۔‘
ندیم سرور ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ توشہ خانہ تحائف اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے والے اراکین اسمبلی کے خلاف الیشکن کمیشن کو کارروائی کا حکم دیا جائے۔