پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلی مرتبہ ڈومیسٹک کرکٹ میں 74 خواتین کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹس دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس ضمن میں ان خواتین کرکٹرز کو 11 ماہ کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹس دیے جائیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کرکٹ بورڈ نے ِخواتین کرکٹ کی ترقی کے سلسلے میں تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ ’ہمیں یقین ہے کہ ان کھلاڑیوں کو بااختیار بنانے سے نہ صرف کھیل کا معیار بلند ہوگا بلکہ نئی لڑکیوں کو بھی یہ کھیل اپنانے کا شوق پیدا ہوگا۔‘
جن 74 کرکٹرز کو یہ کنٹریکٹس دیے جارہے ہیں ان میں 59 کھلاڑی ایمرجنگ اور انڈر نائنٹین کیٹگری سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ 14 کرکٹرز وہ ہیں جو پہلے ہی سینیئرسطح پرپاکستان کی نمائندگی کرچکی ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان خواتین کرکٹرز کو ڈومیسٹک کنٹریکٹس دینے کے علاوہ انہیں ملک کے مختلف شہروں میں قائم 7 مختلف کرکٹ اکیڈمیز میں ٹریننگ کی سہولتیں بھی فراہم کررکھی ہیں، جن میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور، حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر کراچی، انضمام الحق ہائی پرفارمنس سینٹر ملتان، قیوم اسٹیڈیم پشاور، ایبٹ آباد اسٹیڈیم، بگٹی اسٹیڈیم کوئٹہ اور ویمنز اسپورٹس اسٹیڈیم بہاولپور شامل ہیں۔
مزید پڑھیں
ویمنز کرکٹ کی ہیڈ تانیہ ملک کا کہنا ہے کہ انہیں 74 اچھی کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک کنٹریکٹس کا اعلان نہ صرف ان کرکٹرز کی مہارت کا اعتراف ہے بلکہ ہمارا عزم ہے کہ ان کرکٹرز میں اعتماد اور حوصلہ پیدا کیا جائے۔ ’ایسے وقت میں جب ہمارا خواتین کرکٹ سیزن شروع ہوا چاہتا ہے ہم پابند ہیں کہ ان کرکٹرز کی کامیابی کو یقینی بنانے کےلیے تمام ضروری مدد فراہم کریں۔‘
پاکستانی خواتین کرکٹ کا مصروف سیزن یکم ستمبر سے شروع ہونے والا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ چاہتا ہے کہ ان خواتین کرکٹرز کے اعتماد میں اضافہ کیا جائے یہ اقدام نہ صرف ان کرکٹرز کی محنت کا اعتراف ہے بلکہ اس سے ملک میں خواتین کرکٹ کے معیار کو بلند کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
جن کرکٹرز کو ان کنٹریکٹس کے لیے منتخب کیا گیا ہے وہ ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹس۔ ایمرجنگ ٹورنامنٹس انڈر19 ڈومیسٹک ٹورنامنٹس اور آئی سی سی انڈر 19 ویمنز ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرچکی ہیں ان کرکٹرز کا انتخاب سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم جعفر کی سربراہی میں قائم ویمنز سلیکشن کمیٹی نے قومی اور اکیڈمی کوچز کی سفارشات کی روشنی میں کیا ہے۔
جن کرکٹرز کو کنٹریکٹس دیے گئے ہیں وہ ویمنز سینٹرل کنٹریکٹس کا حصہ نہیں ہوں گی جو بعد میں اعلان کیے جائیں گے۔ ان خواتین کرکٹرز کو ماہانہ رقم کے علاوہ میچ فیس ۔ ڈیلی الاؤنس اور انعامی رقم میں بھی حصہ ملے گا۔