پاکستان کے نگراں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ پےپال اور اسٹرائپ پیمنٹ گیٹ وے کو پاکستان لانا اولین ترجیح ہے۔
جمعرات کو کراچی کے ایکسپو سینٹر میں میں آئی ٹی سی این ایشیا 2023 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ پاکستانی فری لانسرز نے بغیر کسی رہنمائی اور پروفیشنل ڈگریز کے ملک کو دنیا کی دوسری بڑی آن لائن ورک فورس بنایا ہے۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ ہم نے فری لانسرز کو وہ سہولیات نہیں دیں جن کے وہ حقدار تھے۔
کراچی میں کی گئی اپنی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ فری لانسرز اپنی صلاحیتوں کو مونیٹائز نہیں کر سکتے۔ پےپال کو دنیا کی دوسری بڑی آن لائن ورک فورس کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ کرنا اتنا مشکل نہیں ہونا چاہیے۔ اسٹرائپ اور پےپال کو پاکستان لانا اولین ترجیح ہے۔
دونوں اداروں کے نمائندوں سے ملاقات کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے عمر سیف نے کہا کہ حکومت ایسا نظام بنائے گی جس سے فری لانسرز بھی رجسٹر ہو سکیں۔ ہم انہیں بھی 0.25 فیصد ٹیکس نیٹ کا حصہ بنائیں گے۔
Caretaker Federal Minister for IT & Telecom @umarsaif addressing the #ITCNASIA23, International IT & Telecom show at expo center #Karachi today.#madeinpakistan @ITCNASIASOCIAL @PTAofficialpk https://t.co/WTbMpxvUDG
— Ministry of IT & Telecom (@MoitOfficial) August 31, 2023
ملکی انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری پاکستان کے تجارتی توازن میں خرابی کو دور کر سکتی ہے۔
ان کے مطابق ’پاکستان میں تقریبا 4 لاکھ آن لائن فری لانسرز ہیں جو یومیہ 5 تا 10 ڈالر کماتے ہیں۔ ہم نے مسلسل تبدیلیوں کے ذریعے اپنے ٹیکس نظام کو ایسا کر دیا ہے کہ لوگوں کے لیے فنڈز پاکستان لانا مشکل ہو گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’اس وقت آئی ٹی انڈسٹری کو 2.6 ارب ڈالر سالانہ کا تسلیم کیا جاتا ہے لیکن میرے نزدیک یہ 3.5 ارب ڈالر کی ہے کیونکہ وہ اپنی آمدن کا خاصا حصہ پاکستان سے باہر رکھنے پر مجبور ہیں۔
ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ وہ اپنی ساری آمدن پاکستان لائیں۔ اس مقصد کے لیے ہم انہیں مطلوبہ سہولیات دیں گے تاکہ وہ حکومتی سے درجنوں اجازتیں لیے بغیر اپنی رقم کو استعمال کر سکیں۔
پی ڈی ایم حکومت کے دور میں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے بتایا تھا کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کی وجہ سے پےپال نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے۔ اس سے قبل سابقہ وزیرخزانہ اسد عمر نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ آن لائن ادائیگیوں سے وابستہ ادارے کو پاکستان لائیں گے مگر تحریک انصاف حکومت کے ساڑھے 3 سالہ دور میں ایسا نہیں ہو سکا تھا۔
https://twitter.com/SSarwar_99/status/1697220771331133720
ڈاکٹر عمر سیف کے مطابق جمعہ کو ان کی اسٹیٹ بینک حکام سے ملاقات ہے۔ جس میں ہم کسی ایسے حل کی جانب بڑھنے کی کوشش کریں گے کہ ایسے ڈالر اکاؤنٹ کیسے رکھے جائیں جن میں موجود رقم ڈالرز میں ہی ہو اور فری لانسرز یا دیگر انہیں ڈیجیٹل طریقوں سے انٹرنیشنل ادائیگیوں کے لیے استعمال کر سکیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اگر متعلقہ ادارے تعاون کریں تو وہ آئی ٹی انڈسٹری کے موجودہ سائز 2.6 ارب ڈالر کو چند ماہ میں 3.5 ارب ڈالر تک پہنچا سکتے ہیں۔
کراچی میں آئی ٹی سی این ایشیا 2023 نمائش کا انعقاد وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستانی ٹیلی کام اتھارٹی نے ای کامرس گیٹ وے کے اشتراک سے کیا ہے۔ نمائش میں موبائل مینوفیکچرنگ کمپنیوں سمیت 450 سے زائد ٹیکنالوجی سے وابستہ ادارے شریک ہیں۔