پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کی منیجمنٹ کمیٹی کے سابق سربر اہ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل ( اے سی سی ) کو سری لنکا کے موسمی حالات سے باخبر کیا تھا اور اپیل کی تھی کہ ایشیا کپ کے تمام میچز پاکستان میں یا پھر متحدہ عرب امارات میں کھیلے جائیں، لیکن ہماری کوئی بات نہیں مانی گئی۔
سری لنکا کی موسمی صورت حال سے جے شاہ کو آگاہ کر دیا تھا
نجم سیٹھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس( سابق ٹوئٹر) پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ آج سری لنکا کی خراب موسمی صورت حال سے ایشیا کپ برُی طرح متاثر ہو رہا ہے۔اس بات کی وضاحت ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی ) کے سربراہ جے شاہ ہی کر سکتے ہیں کہ ان کے اختیارات کو کیوں چیلنج کیا گیا اور ایشیا کپ کے وینیو کے لیے پاکستان کی تجویز کیوں نہیں مانی گئی۔؟
I pleaded for three approvals in various meetings with Jay Shah and ACC colleagues:
Play all matches in Pakistan as international cricket had fully returned to Pakistan.
When this was shot down
I proposed that we play five matches in Pakistan and eight in the UAE.
This also they…— Najam Sethi (@najamsethi) September 4, 2023
انہوں نے لکھا کہ ’میں نے ایشین کرکٹ کونسل ( اے سی سی ) کے سربراہ جے شاہ اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ مختلف ملاقاتوں میں 3 چیزوں کی منظوریوں کی اپیل اور درخواست کی کہ ’ تمام میچز پاکستان میں کھیلے جائیں کیونکہ پاکستان میں اب بین الاقوامی کرکٹ مکمل طور پر واپس آ چکی ہے۔
مزید پڑھیں
جب میری اس تجویز کو رد کیا گیا تو میں نے دوسری تجویز پیش کی کہ ہم پاکستان میں 5 اور متحدہ عرب امارات میں 8 میچ کھیلیں گے۔ اس کو بھی انہوں نے مسترد کر دیا اور اشارہ دیا کہ اگر ہم اس مطالبے سے پیچھے نہ ہٹے تو سری لنکا کو ایشیا کپ کی میزبانی کے مکمل حقوق دے دیے جائیں گے۔
ہمارے انکار کے بعد ایشیا کپ کے 4 میچ پاکستان منتقل کیے گئے
انہوں نے اپنی ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ یہ تجویز بھی مسترد ہونے کے بعد ہم نے کہا کہ ہم ایشیا کپ میں ہی شرکت نہیں کریں گے تو انہوں نے 4 میچ پاکستان میں شیڈول کیے اور بقیہ سری لنکا میں منتقل کر دیے۔
انہوں نے لکھا کہ ہم نے بار بار نشاندہی کی کہ سری لنکا میں موسمی صورت حال اور بارش کی پیش گوئی ہے جو میچ کے نتائج پر انتہائی منفی اثر ڈالے گی اور اسٹیڈیم میں شائقین کی تعداد میں بھی کمی آئے گی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کو منوانے کے لیے یو اے ای کا وفد بھی انڈیا گیا
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ ہم نے یہ بھی دلیل دی کہ متحدہ عرب امارات کے اسٹیڈیمز کے شائقین کے ٹکٹ خریدنے کی تعداد سری لنکا کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جب جے شاہ راضی نہیں ہوئے تو ہم نے متحدہ عرب امارات کرکٹ بورڈ کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی )کو متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ کھیلنے پر راضی کرنے کے لیے ممبئی بھیجا، لیکن وہ بھی ناکام واپس لوٹا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسا ہو چکا ہے کہ موسمی حالات کی وجہ سے 2 آئی پی ایل اور ایک اے سی سی ون ڈے ایونٹ متحدہ عرب امارات میں کھیلا گئے تھے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس وفد کی درخواست بھی قبول کرنے سے انکار کردیا۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ صرف جے شاہ ہی اس بات کی وضاحت کر سکتے ہیں کہ ان اختیارات کو کیوں چیلنج کیا گیا اور سری لنکا کو تمام وجوہات، منطق اور معقول جواز رکھنے کے باوجود ایشیا کپ کی میزبانی میں شامل کیا گیا۔ جیسا کہ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ سری لنکا میں کرکٹ کھیلنے کے مقامات کا انتخاب کرنا کتنا غلط ثابت ہوا۔