سندھ ہائیکورٹ نے پولیس افسر اور ڈاکٹر کے قتل کیس میں ایم کیو ایم کے سابق سیکٹر انچارج رئیس عرف ماما کو بری کر دیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے ایس پی شاہ محمد اور ڈاکٹر دلشاد قتل کیس میں ایم کیو ایم کے سابق سیکٹر انچارج رئیس عرف ماما کی بریت کی درخواست منظور کر لی ہے، گزشتہ سماعت پر عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر رئیس ماما کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق مجرم رئیس ماما نے ساتھیوں کے ہمراہ فائرنگ کر کے ایس پی شاہ محمد اور ڈاکٹر دلشاد کو قتل کر دیا تھا، مجرموں کی جانب سے گاڑی پر 4 طرفہ فائرنگ سے ڈرائیور زخمی ہو گیا تھا، رئیس مما، آصف لمبا اور اعجاز قادری پر 2013 میں کورنگی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر رئیس ماما کو عمر قید کی سزا سنا دی تھی تاہم اے ٹی سی نے عدم ثبوت پر آصف لمبا، اعجاز قادری کو کیس سے بری کر دیا تھا، رئیس ماما کو 2017 میں ملائشیا سے گرفتار کرکے پاکستان لایا گیا تھا۔
ملزم کے وکیل نے انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل میں سندھ ہائیککورٹ میں دلائل میں کہا کہ پاکستان واپسی پر ایف آئی اے اور امیگریشن کا ریکارڈ کیس سے منسلک نہیں کیا گیا، 6 سال بعد مجرموں کی شناخت پریڈ کرائی گئی۔
وکیل نے استدعا کی تھی کہ اے ٹی سی نے سزا سناتے وقت اہم شواہد کو نظرانداز کیا، اس لیے ان کے مؤکل کو بری کیا جائے۔