مستونگ میں دھماکا، 5بچوں سمیت 7افراد جاں بحق 10زخمی، وزیر اعظم کی مذمت

جمعہ 1 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے سول اسپتال چوک پر جمعہ کی صبح ہونیوالے ایک زوردار دھماکے میں 5بچوں سمیت 7افراد جاں بحق جبکہ 10افراد زخمی ہوگئے ہیں، دھماکا پولیس پٹرول وین کے قریب ہوا جس سے گاڑی سمیت رکشوں کو بھی نقصان پہنچا۔ وزیر اعظم اور قائم مقام صدر نے واقعے کی مذمت کی اور ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت کی۔

پولیس کے مطابق دھماکے کے فوراً بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پہنچیں جہاں سے لاشوں اور زخمیوں کو سول اسپتال مستونگ اور غوث بخش رئیسانی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکھٹے کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں ایک ہفتے کے دوران دہشت  گردی کے 17 سے زائد واقعات میں 12 ہلاکتیں

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کے ضمن میں کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، ماہرین جائے وقوعہ کا معائنہ کرکے اس کی نوعیت کا تعین کریں گے۔

دوسری جانب وزیر صحت بلوچستان بخت محمد کاکڑ اور سیکریٹری صحت بلوچستان مجیب الرحمان نے مستونگ دھماکے کے پیشں نظر کوٸٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے، تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، اسٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مستونگ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے غریب  مزدوروں کے ساتھ اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا ہے، انسانیت سوز واقعہ قابل مذمت ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں ’را‘ ملوث ہے، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مطابق دہشت گردوں نے سافٹ ٹارگٹ میں اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، معصوم بچوں اور بے گناہ افراد کے خون کا حساب لیں گے۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ شہری آبادی میں مقامی افراد کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی، مل جل کر ہی دہشتگردی کے عفریت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

وزیر اعظم کی مذمت اور دہشتگردوں کو عبرت ناک سزا دینے کی ہدایت

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے متسونگ میں گرلز ہائی اسکول پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دھماکے میں 3بچوں اور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔ وزیرِاعظم نے شہدا کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔

وزیرِ اعظم نے ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کا اسکول پر دھماکا بلوچستان میں ان کی تعلیم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، دہشتگرد ایسے بزدلانہ حملوں سے ہماری قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔

یہ پڑھیں: مستونگ : لیویز ٹیم پر مظاہرین کی فائرنگ، 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد شہید

’ایسے حملے حکومت کے بلوچستان میں تعلیم و ترقی کے فروغ کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے، دہشتگردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔‘

وزیرِاعظم نے کہا کہ ملک و قوم کی خاطر قربانیاں دینے والے پولیس کے افسران و جوانوں پر پوری قوم کو فخر ہے۔

قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی بھی رنجیدہ

قائمقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے بھی مستونگ میں بمم دھماکے کی شدید مذمت کی، قائمقام صدر نے بچوں اور پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج و افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عناصر انسانیت کے دشمن ہیں، ہماری پوری قوم دہشتگردی کے خاتمے کے لیے اپنی سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔

قائمقام صدر کا ملک سے دہشتگردی کا جڑ سے خاتمہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور لواحقین کے ساتھ اظہار افسوس اور صبر جمیل کی دُعا کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp