بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز یونیورسٹی) کے ملازمین نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے انتہائی قدم اٹھاتے ہوئے یونیورسٹی کا مرکزی گیٹ بند کردیا ہے، کسی ناخوشگوار واقعہ کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری کیمپس پہنچ گئی ہے۔
کوئٹہ میں صوبائی حکومت کے چارٹر سے 2002 میں قائم کی جانیوالی اس پبلک سیکتر یونیورسٹی کے ملازمین ریکویزیش، ایمپلائز ڈیپنڈینٹ پالیسی اور اسٹڈی لیو کی پرانے طریقے پر بحالی سمیت آٹھ مطالبات کے حق میں سراپا احتجاج تھے اور آج اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے یونیورسٹی کا گیٹ بند کردیا ہے۔
اس صورتحال میں یونیورسٹی انتظامیہ کی درخواست پر پولیس کی بھاری نفری کو بیوٹمز یونیورسٹی بھیج دیا گیا ہے۔ احتجاجی ملازمین کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ مذاکرات کے بجائے پولیس کی طاقت کے بل بوتے پر معاملات حل کرنا چاہتی ہے۔
اسٹاف ایسوسی ایشن اور یونیورسٹی انتظامیہ کے درمیان جاری سرد جنگ کے باعث طلباء کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔ بیوٹمز یونیورسٹی اسٹاف ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حق میں گزشتہ روز امتحانات کا بھی بائیکاٹ کیا تھا۔