نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے آج لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کے طلباء و طالبات سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ ایک سیشن میں خصوصی گفتگو کی۔
لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسسز کے طلبا سے خصوصی گفتگو میں وزیراعظم نے واضح کیا کہ انتخابات کی تاریخ کا آئینی اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے اور وہ ہی اس کا اعلان کرے گا۔
ایک طالب علم کے سوال پر انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت آئینی طریقہ کار سے قائم ہوئی ہے، سابقہ قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف نے آئینی طریقہ کار اختیار کرتے ہوئے میری بطور نگراں وزیر اعظم نامزدگی کی۔
وزیر اعظم کے لمز کے طلبا کے ساتھ سیشن کے دوران ایک طالب علم کا سوال سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے جس میں وہ نگراں وزیر اعظم سے 50 منٹ تاخیر سے آنے پر شکوہ کر رہا ہے۔
نوجوانوں کو آسان نہ سمجھیں اب یہ سوال پوچھنے کا حوصلہ پکڑ چکے ہیں pic.twitter.com/jbrL2Viucj
— Sabir Shakir (@ARYSabirShakir) October 30, 2023
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لمز یونیورسٹی کا طالب علم نگراں وزیر اعظم سے کہتا ہے کہ یہاں طالبعلم اپنی کلاسز چھوڑ کر 50 منٹ سے آ پ کا انتظار کر رہے ہیں۔ کیا آپکو علم اور طالبلعم کے وقت کی قدر نہیں ہے؟۔ میں اس بات پر شرمندہ ہوں کہ بے شک میرے ملک کے وزیر اعظم کو علم کی عزت نہیں ہے یا شاید مجھے لگ رہا ہے کہ میرے وزیر اعظم کو علم کی عزت کا پتہ نہیں ہے۔
جواب میں نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ لگتا ہے آپ حکومت سے بہت مایوس ہیں لیکن ہم آپ سے مایوس نہیں ہیں۔ میں 50 منٹ اس لیے تاخیر سے آیا کہ میں کابینہ کے اجلاس کا آغاز کر چکا تھا، میں چاہتا ہوں کہ اللہ پاک آپکو بھی کابینہ میں شامل ہونے کا موقع دیں تاکہ آپکو بھی اندازہ ہو کہ جو فیصلے ہوتے ہیں اس کے دور رس نتائج آپکے فائدے کے لیے ہی ہوتے ہیں۔”
نگراں وزیراعظم کا جواب بھی سن لیں pic.twitter.com/MRObXfEW8X
— Arish Khan (@arishkhan0102) October 30, 2023
اگرمجھے پتہ ہوتا کہ لمز میں میرا چندا ناراض ہو رہا ہے تو میں کابینہ اجلاس میں فالتو 35 یا 40 منٹ نہ لگاتا۔
نگراں وزیر اعظم کے طلبا کے آمنے سامنے اور وائرل ویڈیو پر سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر متضاد تبصرے ہورہے ہیں۔ کچھ صارفین صرف نوجوان طالبعلم کے سوال کی ویڈیو شیئر کر کے نگراں حکومت پر تنقید کر رہے ہیں تو کچھ صارفین وزیر اعظم کا جواب شیئر کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھ لیں۔
سماجی راطبے کی ویب سائٹ ایک پر شمعون نامی صارف نے اس ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ طالب علم اور یونیورسٹی کی جانب سے انتہائی افسوسناک ہے۔ آپ مہمان سے ایسے لہجے میں بات نہیں کرسکتے۔ دیر ہونے کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے سیکورٹی، کابینہ کی میٹنگز وغیرہ! لمس کے لیے یہ وڈیو سراسر رسوائی ہے۔
That’s extremely disrespectful on student and university’s behalf. You do not talk to a guest like that. This could’ve been raised by the management in person to the guest and there could be numerous reasons of being late like security, cabinet meetings etc! An utter disgrace for…
— Shamoon Chaudhary (@Shamoonali) October 30, 2023
جبران الیاس نے لمز کے طالبعلم کے سوال کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’صحیح سوال پوچھنے پر لمز کے طالبعلم کا شکریہ‘۔
Thank you #LUMS students for asking the right questions. pic.twitter.com/rcT5ESynMM
— Jibran Ilyas (@agentjay2009) October 30, 2023
صحر انور نامی ایکس صارف نے لمز کے طالبعلم کی سوال والی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے سوال پوچھا کہ کیا یہ طریقہ درست ہے؟۔
کیا یہ درست طریقہ ھے؟ pic.twitter.com/ETyWtKFTRy
— صحرانورد (@Aadiiroy2) October 30, 2023
رضا نے اس پوسٹ پر جواب دیتے ہوئے لکھا کہ تمیز کے دائرے میں رہ کر کوئی بھی شکایت کی جاسکتی ہے۔
تمیز کے دائرے میں رہ کر کوئی بھی شکایت کی جاسکتی۔
— ᖇ ᗩ ᘔ ᗩ 😊 (@razagondal) October 30, 2023