اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی کا ہر گزرتا دن فلسطینیوں کے لیے نئے مصائب کا طوفان لا رہا ہے، غزہ میں فلسطینیوں کی شہادتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی، جب کہ امریکا نے ایٹمی آبدوز مشرقِ وسطی میں تعینات کر دی ہے، ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نے حماس کے خلاف جنگ کو ’عالمی جنگ‘ قرار دیا ہے۔
ادھر اسرائیل کا میزائل انٹرسیپٹر سسٹم آئرن ڈوم میں خرابی کی وجہ سے فائر کیے گئے راکٹ واپس اسرائیل کے اسپتالوں اور گھروں پر جا گرے ہیں۔
مزید پڑھیں
امریکا کی سینٹرل کمانڈ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کی ہے جس امریکا نے طیارہ بردار بحری جہازوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں کی منتقلی کا اعلان کیا ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی بحریہ نے مشرق وسطیٰ، خاص طور پر امریکی سینٹرل کمانڈ کے علاقے میں جوہری آبدوز کی تعیناتی کا اعلان کر کے غیر معمولی قدم اٹھایا ہے۔
On November 5, 2023, an Ohio-class submarine arrived in the U.S. Central Command area of responsibility. pic.twitter.com/iDgUFp4enp
— U.S. Central Command (@CENTCOM) November 5, 2023
اگرچہ پوسٹ میں اس کی وضاحت نہیں کی گئی ہے ، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ یہ امریکی بحریہ کے اسلحہ خانے میں اوہائیو کلاس کی چار گائیڈڈ میزائل آبدوزوں (ایس ایس جی این) میں سے ایک ہے۔
یہ ایس ایس جی این اصل میں بیلسٹک میزائل آبدوزیں تھیں جنہیں ٹاما ہاک کروز میزائل لانچ کرنے کے لیے تبدیل کیا گیا تھا۔
بہت سے دفاعی ماہرین امریکا کے اس اقدام کو مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان علاقائی حریفوں، خاص طور پر ایران کے لیے ڈیٹرنس کے واضح پیغام کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ خطے میں اس طرح کے جہاز کی تعیناتی ایک اور بڑے خدشے کو جنم دے رہی ہے۔
اس جوہری آبدوز کی تعیناتی امریکا کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جاری تنازع کے جواب میں مشرق وسطیٰ میں دو طیارہ بردار بحری جہاز بھیجنے کے بعد کی گئی ہے۔
اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم خراب، تل ابیب پر میزائل گر گئے
ادھر قدس نیوز نیٹ ورک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیل کے مشہور میزائل انٹرسیپٹر دفاعی نظام سے فائر کیے جانے والے راکٹ یو ٹرن لے کر واپس تل ابیب میں اسپتالوں اور گھروں پر جا گرے ہیں۔
Israel’s Iron Dome interceptor has reportedly malfunctioned. The system’s missiles have been seen doing U-turns and hitting houses and a hospital in Tel Aviv. pic.twitter.com/inmlneskXK
— Quds News Network (@QudsNen) November 5, 2023
ادھر برطانوی براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کہا ہے کہ آئرن ڈوم کو کم فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں سے بچاؤ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ ہر موسم میں کام کرتا ہے اور راکٹوں کا سراغ لگانے کے لیے ریڈار کا استعمال کرتا ہے۔
اسرائیل کا حزب اللہ پر اسرائیلی ٹھکانوں پر حملوں کا الزام
ادھر اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف 30 راکٹ داغے گئے ہیں۔ جب کہ اس سے قبل حماس کے مسلح ونگ نے کہا تھا کہ اس نے لبنان سے اسرائیل کی طرف 16 راکٹ داغے ہیں۔
Approximately 30 launches were identified from Lebanon toward northern Israel over the last hour. The IDF is responding with artillery fire toward the origin of the launches.
— Israel Defense Forces (@IDF) November 6, 2023
سرحد پر تازہ ترین کشیدگی اس وقت سامنے آئی ہے جب گذشتہ روز جنوبی لبنان میں ایک کار پر اسرائیلی حملے میں 3 بچے اور ان کی دادی شہید ہو گئے تھے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں اقوام متحدہ کے مزید 5 اہلکار جاں بحق
اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ محصور ساحلی علاقے کے مختلف علاقوں میں ہونے والی اسرائیلی بمباری میں اس کے مزید 5 کارکن جاں بحق ہو گئے ہیں۔
انتونیو گوتریس کی بچوں، یو این آر ڈبلیو اے کے عملے اور صحافیوں کے قتل کی مذمت
ادھر اقوام متحدہ کے سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ ’بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے‘۔ انہوں نے کہاکہ ’ اطلاعات کے مطابق روزانہ سیکڑوں بچیاں اور بچے شہید اور زخمی ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’کم از کم 3 دہائیوں میں کسی بھی تنازع کے مقابلے میں 4 ہفتوں کے عرصے میں زیادہ صحافی مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے امدادی کارکن ہماری تنظیم کی تاریخ میں اس سے زیادہ کبھی نہیں مارے گئے ۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں مارے جانے والے یو این آر ڈبلیو اے کے 89 ساتھیوں کے سوگ اہل خانہ کے ساتھ شامل ہوا ہوں۔ ان میں اساتذہ، اسکول پرنسپلز، ڈاکٹرز، انجینئرز، گارڈز، سپورٹ اسٹاف اور مائی نامی ایک نوجوان خاتون شامل ہیں۔
مائی نے ایک ایسی معذور طالبہ تھی جو معذوری کے باوجود سافٹ ویئر ڈویلپر بن گئیں اور یو این آر ڈبلیو اے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی پر کام کرنے کے لیے اپنی صلاحیتوں کو وقف کر دیا تھا۔
رفح کراسنگ پر ضروری امداد کی گنجائش نہیں، گوتریس
انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ اگرچہ مصر سے غزہ میں امداد کا ایک معمولی حصہ پہنچ چکا ہے لیکن یہ فلسطینی علاقے کے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے سے کوسوں دور ہے۔
گذشتہ دو ہفتوں کے دوران صرف 400 سے زیادہ ٹرک مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوئے ہیں۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ‘واضح رہے کہ رفح کراسنگ میں امدادی ٹرکوں کو مطلوبہ پیمانے پر پراسیس کرنے کی صلاحیت نہیں ہے’۔
انہوں نے بمباری زدہ علاقے میں ایندھن کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ ایندھن کے بغیر، انکیوبیٹرز میں نوزائیدہ بچے اور لائف سپورٹ پر موجود مریض مر جائیں گے۔
مہذب طاقتیں اسرائیل کا ساتھ دیں، یہ مقامی نہیں ایک عالمی جنگ ہے، نیتن یاہو
ادھر غیر ملکی سفیروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نے اس جنگ کو ایران کی قیادت میں ’دہشت گردی کے محور‘ کے خلاف ایک عالمی جنگ قرار دیا۔ نیتن یاہو نے واضح کہا کہ یہ کوئی مقامی لڑائی نہیں ہے ’یہ ایک عالمی جنگ ہے‘
نیتن یاہو نے کہا کہ ہم حماس کو شکست دیں گے، ہم حماس کو ختم کر دیں گے، ہم غزہ کے عوام اور مشرق وسطیٰ کے تمام لوگوں کو حقیقی اور امید کا مستقبل دیں گے لیکن اس کے لیے فتح کی ضرورت ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ تمام مہذب طاقتوں کو اس کوشش میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے کیونکہ یہ لڑائی آپ کی جنگ ہے اور ہماری فتح آپ کی فتح ہے۔
عراق اور شام میں اہلکاروں کو 38 بار نشانہ بنایا گیا، پینٹاگون
ادھر پینٹاگون کے ترجمان رائیڈر کا کہنا ہے کہ 17 اکتوبر سے اب تک عراق اور شام دونوں ممالک میں امریکی اہلکاروں کےزیر اہتمام اڈوں پر 38 حملے ہو چکے ہیں۔
یہ 6 دن پہلے کی تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مقابلے میں 17 حملوں کا مزید اضافہ ہے۔ رائڈر نے کہا کہ مجموعی طور پر 46 امریکی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔
بائیڈن انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ اپنے اہلکاروں پر حملوں کا جواب دے گی اور گزشتہ ماہ شام میں ان مقامات کو نشانہ بنایا گیا تھا جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ ایران کے حمایت یافتہ گروہ حملے کرنے کے لیے ان کا استعمال کر رہے ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان کا غزہ میں شہری شہادتوں کی تعداد ہزاروں میں ہونے کا اعتراف
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے شہادتوں کی تازہ ترین تعداد فراہم کرنے کے فوری بعد بریگیڈیئر جنرل پیٹ رائیڈر نے یہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر سے اب تک 10,022 افراد مارے جا چکے ہیں جن میں 4،104 بچے اور 2،641 خواتین شامل ہیں۔
اس سے قبل انسانی حقوق کی تنظیموں نے بائیڈن انتظامیہ کے ان بیانات کی مذمت کی تھی جن میں خود صدر بائیڈن بھی شامل تھے جن میں وزارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔
تلکریم میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چوتھا فلسطینی شہید
مقبوضہ مغربی کنارے کے تلکریم علاقے میں اسرائیلی فوج نے 4 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ایک چوتھا شخص بھی شہید ہوا ہے۔ اس کی شناخت 20 سالہ مومن بالاوی کے طور پر کی گئی ہے۔
10 ہزار فلسطینیوں کا قتل افسوسناک اور حیران کن ہے
برطانیہ میں قائم تنظیم میڈیکل ایڈ فار فلسطین (ایم اے پی) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کے جاری حملوں میں ہمیں معلوم ہوا ہے کہ اب تک 10 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ شہادتیں اسرائیل کی جانب سے شہریوں کے گھروں، اسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں اور اسکولوں پر اندھا دھند بمباری کا نتیجہ ہیں۔
500 bodies brought to Shifa from last night's bombing of Beach camp
— Ghassan Abu Sitta (@GhassanAbuSitt1) November 6, 2023
شہید ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، غزہ میں شہری علاقوں پر اسرائیل کی بمباری بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری ردعمل کا تقاضا کرتی ہے جسے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنی چاہیے۔
حماس کا اسرائیل پر اسپتالوں کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کا الزام
حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے بیروت میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج میدان میں فوجی ناکامیوں کا شکار ہے اور جھوٹ پھیلانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کے لیے طبی شعبے کو تباہ کرنا چاہتا ہے، اسپتالوں کو میزائل لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرنے کے اسرائیل کے الزامات غیر معقول اور جھوٹے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو دشمن کو جو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اس پر جھوٹ سے پردہ نہیں ڈالا جا سکتا۔ ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے جھوٹ کی تصدیق کے لیے اسپتالوں کا دورہ کرے۔
الشفا اسپتال کو تحفظ فراہم کیا جائے، ترجمان وزارت
ادھر غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل الشفا میڈیکل کمپلیکس کو تباہ کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔ ان کا یہ تبصرہ سولر پینل کی چھت پر حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس کے بارے میں ہم نے پہلے اطلاع دی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ اسپتال کو خالی نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس میں آئی ڈی پیز کے علاوہ ہزاروں زخمی افراد، گردے کے ڈائیلاسز کے مریض اور نوزائیدہ بچوں کو انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں رکھا گیا ہے۔
‘یہ اقوام متحدہ، ڈبلیو ایچ او، ریڈ کراس اور دیگر کی ذمہ داری ہے کہ وہ الشفا میڈیکل کمپلیکس کی حفاظت کریں اور انہیں ایسا کرنے کے لیے فیصلہ کن طریقہ کار اپنانا ہوگا۔
اگر اسپتال کو خالی کیا گیا تو مریضوں یا زخمیوں کو کوئی طبی دیکھ بھال نہیں ملے گی۔ یہ ایک انتباہ ہے اور اس اسپتال کو پوری دنیا کی طرف سے تحفظ فراہم کیا جانا چاہئے۔
ایران کے ابراہیم رئیسی او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اتوار کے روز سعودی عرب کا دورہ کریں گے ۔ ایرانی ویب سائٹ کے مطابق صدر رئیسی ریاض میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے جہاں فلسطین کے مسئلے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
جنوبی افریقہ کا اسرائیل سے اپنے تمام سفارتکاروں کو واپس بلانے کا اعلان
جنوبی افریقہ کی حکومت نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرنے کے لیے اسرائیل سے اپنے تمام سفارت کاروں کو واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ صدر کے دفتر کے ایک وزیر خمبودزو نٹشاوینی نے پیر کو ایک پریس بریفنگ کے دوران اس بات کا اعلان کیا۔
اسرائیلی فوج کا غزہ میں حماس کے 450 ٹھکانوں پر حملہ کرنے کا دعویٰ
ادھر اسرائیلی فوج نے پیر کو دعویٰ کیا تھا کہ اس نے غزہ میں حماس کے 450 ٹھکانوں پر حملہ کیا جن میں جنگجو، فوجی کمپاؤنڈ، چوکیاں، اینٹی ٹینک میزائل لانچ پوسٹس اور سرنگیں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ فوج نے غزہ میں شیخ حماد اسپتال سے متصل حماس کی سرنگوں کے دروازے کھولنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایک نیوز بریفنگ کے دوران فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے ایک ویڈیو بھی چلائی جس میں حماس کے جنگجوؤں کو اسپتال کے اندر سے اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تاہم ہاگری کے دعووں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) نے ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں اسرائیلی افواج کو “غزہ میں حماس کی چوکی کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اس ٹویٹ کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ ‘آئی ڈی ایف کی زمینی افواج نے آج رات غزہ میں حماس کی ایک چوکی کا کنٹرول سنبھال لیاہے۔
اسرائیلی افواج نے معروف فلسطینی کارکن احمد تمیمی کو گرفتار کر لیا
اسرائیلی فوج نے پیر کو کہا ہے کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپے کے دوران معروف 22 سالہ فلسطینی کارکن احمد تمیمی کو گرفتار کیا ہے۔
Israeli soldiers raided Ahed Tamimi’s home, turned everything upside down and held her mother in another room, preventing her from being with her daughter. pic.twitter.com/MUG7dLK5Io
— Dena Takruri (@Dena) November 6, 2023
فوج کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ احد تمیمی کو رام اللہ شہر کے قریب نبی صالح قصبے میں تشدد اور دہشت گردی کی سرگرمیوں پر اکسانے کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تمیمی کو مزید پوچھ گچھ کے لیے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کارکن کو اسرائیلی فوج کے چھاپے کے دوران گرفتار کیا گیا جس کا مقصد مغربی کنارے کے شمال میں اسرائیل مخالف سرگرمیوں اور نفرت پھیلانے میں ملوث مشتبہ افراد کو پکڑنا تھا۔