مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 8 فروری 2024 کے انتخابات مل کر لڑیں گے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیوایم) کے وفد نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ، جس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال شامل تھے، نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آرگنائزر مریم نواز، سیکریٹری جنرل احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق، پرویز رشید، رانا ثنا اللہ اور مریم اورنگزیب بھی موجود تھے۔
دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان کے عوام کو موجودہ مسائل سے نکالنے اور پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پہ گامزن کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں گی۔ دونوں جماعتوں نے ٰ6 رکنی کمیٹی قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا جو صوبہ سندھ بالخصوص اس کے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کے لئے جامع چارٹر تیار کریں گی۔ کمیٹی دونوں جماعتوں کے درمیان اشتراک کے لئے حتمی تجاویز قیادت کو 10 روز میں پیش کریں گی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ایم کیوایم کا مشترکہ اعلامیہ
لاہور:7 نومبر
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم۔ کیو۔ایم) کے وفد نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ، جس میں ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال شامل تھے، نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف اور صدر پاکستان مسلم لیگ… pic.twitter.com/38wTv7WaeC
— PMLN (@pmln_org) November 7, 2023
پاکستان مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے وفود کی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی دعوت پر ایم کیو ایم کا وفد لاہور تشریف لایا۔ ملکی معاملات کو چلانے کے لیے ایک وسیع تر اشتراک عمل کی ضرورت ہے، پچھلی حکومت میں ہم نے ایک چارٹر پر دستخط کیے تھے۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے درمیان طے پایا ہے کہ 8 فروری 2024 کے انتخابات میں مل کر حصہ لیں گے۔ آئینی اور قانونی معاملات پر مل کر کمیٹیاں بنائیں گے۔ نواز شریف نے پارٹی لیڈر شپ سے مشورے کے بعد بشیر میمن کو مسلم لیگ ن سندھ کا صدر اور شاہ محمد شاہ کو نائب صدر مقرر کیا ہے۔
اس موقع پر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت بننے کے بعد جو چیلنجز ہیں ان کو حل کرنا سب سے ضروری ہے۔ ہمیں معیشت کے سنگین مسائل ہیں۔ کوئی ایک جماعت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ ملکی مسائل حل کرسکے۔ ہمارے درمیان یہ طے ہوگیا کہ سیاسی اور آئینی معاملات میں ساتھ چلیں گے۔ انتخابات میں مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائے گی۔ ہم خیال جماعتوں کو بھی سمجھنا ہے کہ حالات کیا کہہ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسائل کی ذمہ داری کسی پر ڈالنی ہے تو آگے کی بات کرتے ہیں۔ پورے ملک کے جملہ مسائل کا حل ایک جماعت کے پاس نہیں۔ قومی اتفاق رائے میں کراچی کا قومی کردار ہوگا۔ کراچی چلتا ہے تو پاکستان چلتا ہے۔ کراچی کے جملہ مسائل کے حل کے لیے کراچی پر قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔
مصطفی کمال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اس وقت ٹھیک نہیں ہے۔ روزانہ ایک نئی بری خبر سنتے ہیں، یہ آئیڈیل حالات نہیں ہیں، ان حالات سے مضبوط لیڈرشپ نے نکالنا ہے۔ میاں نواز شریف کو جو تجربات ہوئے ہیں وہ کسی اور کو نہیں ہوئے۔ اس ملک کو مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے۔
جب ہم پچھلی حکومت کی حکومت سازی میں جارہے تھےہم نے چارٹر بھی دستخط کیا تھا اور یہ فیصلہ بھی ہوا تھا کہ اگلے الیکشن میں اکٹھے جائیں گے۔رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق pic.twitter.com/f7Nn3J6eOU
— PMLN (@pmln_org) November 7, 2023
ان کا کہنا تھا کہ اب اتحاد کے لیے وزارتیں مسئلہ نہیں ہے کہ کس کس کے پاس کون سی وزارت جائے گی۔ کوئی ذاتی بات نہیں ہوئی مفادات کی بات نہیں ہوئی صرف پاکستان کی بات ہوئی ہے۔ ایم کیو ایم منظم اور متحد ہے ہم 2013 کی اپنی پرانی پوزیشن پر واپس جائیں گے۔ یہ طے کیا ہے آپس میں مل کر ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔
بشیر میمن نے کہا کہ میں پارٹی قائد کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میاں نواز شریف نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی کی بات کی۔ ہم خیال جماعتوں سے بھی اتحاد کریں گے۔
ہم 8 فروری کا الیکشن ایک رواداری کے ماحول میں لڑنے جارہے ہیں آج سے ڈیڑھ سال پہلے جب ہم اکٹھے ہونے جارہے تھے تبھی ہمارے درمیان یہ انڈرسٹینڈنگ موجود تھی کہ اگر اللہ کو منظور ہوا تو ہم انتخابی عمل میں اکٹھے جائیں گے۔رہنما مسلم لیگ ن خواجہ سعد رفیق pic.twitter.com/ezXkyvcA19
— PMLN (@pmln_org) November 7, 2023
خواجہ سعد رفیق کا کہان تھا کہ ابھی پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنا نہ چلنا پری میچور ہے۔ بلاول بھٹو کو کچھ کہنے سے نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بشیر میمن پر کافی عرصے سے نظر تھی لیکن یہ ہمارے قابو نہیں آرہے تھے۔