تاریخ میں پہلی بار پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 57 ہزار کی حد عبور کر لی ہے، 100 انڈیکس 383 پوائنٹس اضافے سے 57 ہزار63 پر پہنچ گیا ہے جبکہ گزشتہ روز کاروبار کا اختتام 100 انڈیکس 56 ہزار 680 پوائنٹس پر ہوا تھا۔ دوسری جانب روپے کے مقابلے پر ڈالر 2 روپے 14 پیسے سستا ہو کر انٹر بینک میں 286 روپے کا فروخت ہو رہا ہے۔
معاشی ماہر اور تجزیہ کار شہریار بٹ نے وی نیوز کو بتایا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے مابین معاہدہ طے پا گیا ہے اور آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے اس کی منظوری کے بعد پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر امداد مل جائے گی، آئی ایم ایف نے وزرات خزانہ اور اسٹیٹ بینک کر کارکردگی کو سراہتے ہوئے معاشی اصلاحات سے متعلق اقدامات کی بھی تعریف کی ہے۔
شہریار بٹ بتاتے ہیں کہ اب حکومت کو منی بجٹ لانے کی ضرورت نہیں ہے جبکہ آئی ایم ایف یہ بتاتا ہے کہ آگے پاکستان میں مہنگائی بھی کم ہوگی۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو دوست ممالک سے بھی تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
’اس وقت معاشی اشاریے کافی بہتر ہیں ٹیکس نیٹ، زراعت اور پراپرٹی کے شعبوں میں پاکستان کو اب بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی بھی خوش آئند ہے۔‘
دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے فارن کرنسی کی مد میں بینکوں پر 40 فیصد ٹیکس لگا جا رہا ہے جو صرف ایک بار نافذالعمل ہو گا اور اس ٹیکس کی صورت میں بینکوں سے وفاقی حکومت کے اندازے کے مطابق 40 ارب روپے وصول ہوں گے۔
مزید پڑھیں
شہریار بٹ کے مطابق فاریکس ایکسچینج کے ذریعے بینکوں نے کافی منافع کمایا ہے اور یہ ٹیکس پچھلی حکومت بھی خواہش کے باوجود نافذ نہیں کرسکی تھی۔ ’یہ وہ وجوہات ہیں جن کے اثرات براہ راست پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر پڑ رہے ہیں اور ریکارڈ ساز کارکردگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔‘
دوسری جانب انٹر بینک میں ڈالر 2 روپے 14 پیسے سستا ہو کر 286 روپے پر فروخت ہو رہا ہے، اس حوالے سے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے ایک بار پھر ڈالر کی بے قدری کو سراہتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدوں کی منظوری کا یکدم مثبت اثر روپے کی قدر پر پڑتا ہے۔
’۔۔۔لیکن دوسری طرف معاشی صورت حال مجموعی طور پر بہتر دکھائی دے رہی ہے جس کی وجہ سے باہر سے بھی اگر سپورٹ مل جاتی ہے تو کرنسی پر مثبت اثرات فوراً دکھائی دیتے ہیں۔‘