کچرا چننے والے لڑکے کو وہ ملا جو اس نے خواب میں بھی نہ دیکھا تھا

بدھ 22 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وہ بس نام کا ہی ’امیر‘ تھا، حقیقت میں وہ ایک کچرا چننے والا لڑکا تھا۔ وہ اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لیے کچرا چنتا تھا اور ایک روز کچرا چنتے چنتے اس نے وہ خزانہ پالیا جس کا اس نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا۔

اس بچے کی کہانی بیان کرنے سے قبل یہ بتانا ضروری ہے کہ ہمارے معاشرے میں عموماً کچرا چننے والے بچوں کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی اور یہ تصور کرلیا جاتا ہے کہ کچرا چننے والے بچوں میں تعلیم، بہتر مستقبل یا آگے بڑھنے کی لگن نہیں پیدا ہوسکتی، لہٰذا ہم لوگ یہ سوچ کر اپنی معاشرتی ذمہ داریوں سے بری الذمہ ہوجاتے ہیں کہ ان بچوں کے جذبات اور احساسات نہیں ہوتے، یہ خواب نہیں دیکھتے، یہ بچے ایسے ہی ہیں اور ہمیشہ ایسے ہی رہیں گے۔

مگر کوئٹہ کا 16 سالہ باہمت بچہ امیران اپنے جنون شوق کی بدولت حوصلہ شکنی کرنے والے معاشرتی رویوں کو شکست دیکر ہزاروں بچوں کے لیے ایک مثال بن کر ابھرا ہے۔

بچوں کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں امیران نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کوئٹہ میں مزدوری کرتا تھا اور کبھی اسکول نہیں گیا تھا۔ یونیسف کی مدد سے اسے تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا۔

امیران کا کہنا تھا، ’آج میری ملاقات صدر پاکستان عارف علوی سے ہوئی، میں کچرا چننے والا بچہ تھا مگر یونیسیف کی وجہ سے آج صدر پاکستان سے میری ملاقات ہوئی، مجھے ایسا موقع ملے گا، میں نے ایسا کبھی خواب میں بھی نہیں دیکھا تھا‘۔

امیران نے کہا کہ پاکستان میں بہت سے بچے اکثر محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہوتے ہیں کیونکہ ان کے خاندان غریب ہوتے ہیں، ان میں سے کچھ بچے ایسے ہوتے ہیں جو تعلیم حاصل نہیں کرتے اور یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں کام کرکے پیسہ مل رہا ہے تو پھر تعلیم حاصل کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

امیران نے بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ جو بچے تعلیم حاصل نہیں کرتے انہیں زندگی میں بس محنت مزدوری کرنا پڑتی ہے اور مستقبل میں ان کے بچوں کو بھی یہی محنت مزدوری کرنا پڑتی ہے۔

امیران کا کہنا تھا جو بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں وہ اپنی زندگی بدلتے ہیں اور بڑے ہوکر اچھا پیشہ اختیار کرسکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت