لاہور میں جعلی پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سکھ فیملی بھاری رقم سے محروم، وزیراعلیٰ کا نوٹس

بدھ 29 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بابا گرو نانک کے 554 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے بھارت سے ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتری آج کل پاکستان آئے ہوئے ہیں۔ ہر سال پڑوسی ملک سے سکھ یاتری یہاں آتے ہیں، اور لاہور، ننکانہ صاحب اور کرتار پورہ گردوارہ اپنے مذہبی مقامات پر جاتے ہیں۔

تقریباً 10 روز کا سکھ یاتریوں کا پاکستان میں قیام ہے۔ ان میں ایک سکھ فیملی آج لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع ایک معروف پلازے میں شاپنگ کے لیے گئی تو پولیس کی وردی ملبوس کچھ افراد گاڑی سے اترے اور کنول جیت نامی سکھ اور اس کی فیملی سے چینکنگ کرنا شروع کر دی۔

کنول جیت سنگھ کے مطابق پولیس وردی میں ملبوس ڈاکوؤں نے کہا کہ  ہمیں آپ شبہ ہے جس کی وجہ سے آپ کی تلاشی لی جارہی ہے، جیسے ہی  سکھ فیملی تلاشی کے لیے تیار ہوئی تو  ڈاکوں نے پھرتی سے بیگ سے ڈھائی لاکھ  انڈین روپے، پاکستانی ڈیرھ لاکھ اور کچھ طلائی زیورات اپنے ساتھ لے اڑے۔ جب یہ ورادت ہوئی تو کسی شہری نے 15 پر کال کی تو پولیس فوراً موقع پر پہنچ گئی اور تحقیقات شروع کر دی

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کا  واقعہ کا نوٹس

نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے گلبرگ میں سکھ یاتریوں کی فیملی سے ڈکیتی کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ڈکیتی میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیا ہے اور کہا ہے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی فوری شناخت کی جائے، 48 گھنٹوں میں ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔

محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ گلبرگ جیسے علاقے میں سکھ فیملی سے ڈکیتی کا واقعہ سنگین غفلت ہے۔ غفلت کے مرتکب افراد کا تعین کیا جائے اور ذمہ دار اہلکار کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

سکھ یاتری ہمارے مہمان ہیں

وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ سکھ یاتری ہمارے مہمان ہیں اور ان کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔ متاثرہ سکھ فیملی سے پوری ہمدردی ہے، ملزمان قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp