افغان شہریوں کی بے دخلی کیس: سپریم کورٹ نے وفاق، ایپکس کمیٹی اور وزارت خارجہ کو نوٹسز جاری کر دیے

جمعہ 1 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ نے غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کے کیس میں وفاق، ایپکس کمیٹی اور وزرات خارجہ کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل بینچ درخواست گزار اور پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کی درخواست پر مقدمہ کی سماعت کر رہا ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کا معاملہ آئینی تشریح کا بھی ہے، اٹارنی جنرل معاملے پر لارجر بینچ تشکیل دینے کے نکتے پر معاونت کریں۔

درخواست گزار فرحت اللہ بابر نے عدالت کو بتایا کہ نگران حکومت کے پاس غیرقانونی شہریوں کی بے دخلی کا مینڈیٹ نہیں، جن افغان شہریوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے وہ سیاسی پناہ کی درخواستیں دے چکے ہیں۔

فرحت اللہ بابر نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ افغان شہریوں کے ساتھ حکومت پاکستان غیرانسانی سلوک کر رہی ہے، نگران حکومت پالیسی معاملات پر حتمی فیصلہ کرنے کا آئینی اختیار نہیں رکھتی، اس عدالت کے پاس شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا اختیار ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے فرحت اللہ بابر سے سوال کیا کہ درخواست گزاروں کے کون سے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے ہیں، ان کی نشاندہی کریں، اس پر فرحت اللہ بابر نے عدالت کو بتایا کہ آرٹیکل 4، 9، 10 اے اور آرٹیکل 25 کے تحت بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے ہیں۔

جسٹس سردار طارق مسعود بولے 40 سال سے جو لوگ یہاں رہ رہے ہیں کیا وہ یہاں ہی رہیں، اس پر عدالت کی معاونت کریں۔ جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیے کہ اقوام متحدہ کے معاہدے مہاجرین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے ان معاہدوں کا پابند ہے۔

عدالت نے دیگر کے علاوہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ اس مقدمہ کی درخواست فرحت اللہ بابر، سینیٹر مشتاق احمد خان، آمنہ مسعود جنجوعہ، محسن داوڑ، محمد جبران ناصر، سید معاذ شاہ، پادری غزالہ پروین، ایمان زینب مزاری، احمد شبر، ایڈووکیٹ عمران شفیق، لیوک وکٹر، سجل شفیق اور روحیل کاسی کی جانب سے مشترکہ طور پر دائر کی گئی ہے۔

اب تک کتنے افغان شہری وطن واپس جا چکے؟

پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز (30 نومبر کو) 1600 افغان شہری اپنے ملک لوٹ گئے، جن میں 373 مرد، 362 خواتین اور 865 بچے شامل ہیں۔

30 نومبر تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 3 لاکھ 98 ہزار 536 تک پہنچ چکی ہے اور واپسی کا یہ سلسلہ جاری ہے۔

حکومت پاکستان نے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی شہریوں کو 31 اکتوبر تک ملک چھوڑنے کی ڈیڈلائن تھی اور کہا تھا کہ یکم نومبر کے بعد غیرقانونی طور پر مقیم شہریوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور انہیں گرفتار کرکے افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp