شیر افضل مروت سمیت پی ٹی آئی کے 21 رہنماؤں کیخلاف صوابی میں مقدمہ درج

اتوار 3 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت سمیت 21 مقامی رہنماؤں کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوابی میں ورکرز کنونشن منعقد کرنے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

صوابی تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق پی ٹی آئی کے عہدیداروں اور کارکنوں نے گزشتہ روز ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کنونشن کا انعقاد کیا جبکہ قانوناً 5 سے زائد افراد کے اجتماع خلاف قانون تھا۔

شیر افضل مروت کے ساتھ پی ٹی آئی کی دیگر اہم شخصیات میں سابق ایم پی اے عاقب اللہ اور عبدالکریم، تحصیل میئر عطا اللہ فیصل ترکئی، ضلعی صدر سہیل یوسفزئی اور عدنان قیصر شامل ہیں، کئی نامعلوم کارکنوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

دفعہ 144 کی خلاف ورزی، جو کہ عام طور پر امن و امان کو برقرار رکھنے یا متعدی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کی جاتی ہے، دو سال تک قید یا جرمانہ، یا دونوں کی سزا ہے۔

پابندی کے باوجود پی ٹی آئی کو ورکرز کنونشن کے انعقاد پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے پنڈال کی طرف جانے والی سڑکوں کو بند کر دیا تھا اور ممکنہ حفاظتی خدشات اور صحت عامہ کی جاری ہنگامی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے پابندی کی خلاف ورزی کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔

تاہم، پی ٹی آئی کی قیادت نے موقف اپنایا کہ کنونشن ایک پرامن اجتماع تھا جس کا مقصد پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنا اور صوابی کے شہریوں کو درپیش اہم مسائل کو اجاگر کرنا تھا،  انہوں نے انتظامیہ پر امتیازی رویہ اپنانے اور اختلاف رائے کو دبانے کا الزام عائد کیا ہے۔

مقدمے کے اندراج سے پی ٹی آئی اور مقامی حکام کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوا ہے، یہ دیکھنا باقی ہے کہ پارٹی قانونی کارروائی پر کیا ردعمل ظاہر کرے گی اور صوابی میں مزید تصادم یا احتجاج شروع ہوگا یا نہیں۔

اس پیش رفت نے خیبرپختونخوا میں پہلے سے ہی غیر مستحکم سیاسی ماحول کو مزید مہمیز دی ہے، جہاں پی ٹی آئی برسراقتدار مخلوط حکومت کے خلاف بھرپور مہم چلا رہی ہے۔

پارٹی کی طرف سے دفعہ 144 کی خلاف ورزی اور انتظامیہ کی طرف سے اس کے نتیجے میں کریک ڈاؤن ممکنہ طور پر مزید انتشار کو متحرک کر سکتا ہے اور صوبے میں عوامی اجتماع اور سیاسی اظہار رائے کی آزادی پر سوالات اٹھا سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp