افغان باشندوں کو مبینہ طور پر کثیر تعداد میں قومی شناختی کارڈ جاری کیے جانے کے پیش نظر 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات روکنے کی غرض سے عدالت سے رجوع کرلیا گیا۔
پاکستان الیکشن کمیشن کو انتخابی شیڈول روکنے کا حکم دیے جانے کی مذکورہ درخواست ایک شہری آفتاب عالم ورک نے اپنے وکلا اختر عباس اور شاہ رخ شیخ کے توسط سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی ہے۔
شہری کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے نمبر لگا دیا ہے جس پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق جمعرات کو کریں گے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کثیر تعداد میں افغان باشندوں کو غیر قانونی شناختی کارڈ جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے لہٰذا الیکشن کمیشن کو انتخابی شیڈول جاری کرنے سے روکا جائے۔
شہری نے اپنی درخواست میں کہا کہ ملک بھر میں افغان باشندوں کو ملک سے واپس افغانستان جانے کا حکم دیا گیا ہے تاہم میڈیا کی خبروں میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ افغانیوں کو ہزاروں جعلی شناختی کارڈ جاری ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
درخواست میں توجہ دلائی گئی کہ اس طرح افغان باشندوں کے جعلی شناختی کارڈز پر ووٹ بھی کثیر تعداد میں بن چکے لہٰذا اس تناظر میں الیکشن کمیشن کو الیکٹورل رول پر نظر ثانی کا حکم دیا جائے۔
شہری نے عدالت سے استدعا کی کہ نادرا کو حکم دیا جائے کہ اس نے کثیر تعداد میں جن افغان باشندوں کو جعلی شناختی کارڈ بناکر دیے ہیں وہ فوری پر منسوخ کردے تاکہ ان پر ملے گئے ووٹ کے حق کو ختم کیا جاسکے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ نادرا کو حکم دیا جائے کہ وہ جعلی شناختی کارڈ ڈیلیٹ کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے اور پٹیشن کے زیر التوا ہوتے ہوئے الیکشن کمیشن کو شیڈول جاری کرنے سے روکا جائے۔