سندھ ہائیکورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈز کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے، جس کے بعد رہائشی کنٹونمنٹب بورڈز کو ادا کیے گئے ٹیکسز کو واپس لے سکتے ہیں۔
جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں کنٹونمنٹ بورڈز کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی گئی جس کے بعد عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز کی جانب سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے دیا ۔
مزید پڑھیں
عدالت نے فیصلہ دیا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد رہائشی کنٹونمنٹ بورڈز کو ادا کیے گئے ٹیکس بھی واپس لے سکتے ہیں۔ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز کے وکیل کی استدعا پر فیصلہ 30 دن کے لیے معطل کردیا۔
کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ہے اس لیے مہلت دی جائے جب کہ درخواست گزاروں کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد کنٹونمنٹ بورڈز کو پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کا اختیار نہیں ہے۔18 ویں ترمیم کے بعد لوکل گورنمنٹ ہی پراپرٹی ٹیکس وصول کرسکتی ہے ۔
درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ کنٹونمنٹ بورڈز کو پراپرٹی ٹیکس کی وصولی سے روکا جائے ۔ کنٹونمنٹ کی جانب سے ٹیکس وصولی کے خلاف میلنیم شاپنگ سینٹر اور فیصل کنٹونمنٹ بورڈز کے رہائشیوں نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی تھی۔