غزہ میں فرانسیسی سفارتکار کی ہلاکت کے بعد پیرس کیجانب سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ

اتوار 17 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فلسطینی علاقے رفع میں اسرائیلی افواج کی جانب سے ایک گھر پر بمباری کے نتیجے میں فرانسیسی سفارت خانے کے عملے کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا ہے اور یہ ہلاکت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب فرانس کی خارجہ امور کی سربراہ کیتھرین کولونا اسرائیل میں فوری جنگ بندی اور دیرپا امن کی اپیل کرنے تل ابیب پہنچی ہوئی ہیں۔

فرانس کی وزارت برائے یورپ اور خارجہ امور نے رفح میں ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کی ہے جس میں اس علاقے میں اس کے سفارتی عملے کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا ہے ۔

اسرائیلی افواج کی بمباری سے عام شہری مارے جا رہے ہیں،کیتھرین کولونا

وزارت کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی افواج کی بمباری کی شدید مذمت کرتا ہے جس کی وجہ سے ان کے سفارتی عملے کے ایک اہلکار سمیت دیگر کئی شہری مارے گئے ہیں۔ فرانس مطالبہ کرتا ہے کہ اسرائیلی حکام اس بمباری کی وجوہات پر جلد از جلد وضاحت کریں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی افواج نے فلسطین کے رفع کے علاقے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھا جس میں فرانس کے سفارتی عملے کے اہلکار سمیت 10 دیگر افراد مارے گئے تھے جو مذکورہ رہائشی مقام پر اپنے ساتھیوں اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ پناہ لیے ہوئے تھے۔

اسرائیلی بمباری میں مارا جانے والا اہلکار 2002 سے فرانسیسی سفارتخانے میں کام کر رہا تھا

فرانس کی وزارت خارجہ نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی بمباری میں مارا جانے والا ملازم 2002 سے غزہ میں فرانسیسی حکومت کے ساتھ کام کر رہا تھا اور اس کے خاندان کے کچھ افراد کو پہلے ہی غزہ سے نکال لیا گیا تھا۔

وزارت خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب غزہ میں اسرائیل کی جانب سے اندھا دھند بمباری کی وجہ سے اسرائیل پر بیرونی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اسرائیلی بمبار میں شہید ہونے والے تقریباً 19,000 فلسطینیوں میں سے 80 فیصد سے زیادہ عام شہری ہیں۔

فرانس کی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا نے غزہ جنگ میں  فوری اور پائیدار جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیرس کو جنگ سے تباہ حال فلسطینی علاقے کی صورت حال پر گہری تشویش ہے۔

تل ابیب میں اپنے اسرائیلی ہم منصب ایلی کوہن کے ساتھ گفتگو کے دوران کولونا نے کہا کہ اسرائیلی افواج اور فلسطینی جنگجوؤں کی لڑائی میں اس وقت سے شہری مارے جا رہے ہیں جب سے اسرائیلی افواج نے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد اپنی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے جس سے پورے خطے میں کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

وزیر خارجہ نے حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کی بھی شدید مذمت کی اور غزہ کی پٹی میں قید اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کا ارادہ ظاہر کیا۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق کولونا اپنے دورے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض المالکی کے ساتھ ایک معاہدے کو آگے بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتی ہیں۔

فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والے آباد کاروں کو سزا ملنی چاہیے، کیتھرین کولونا

اسرائیل پہنچنے سے کچھ دیر قبل کولونا نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے حملوں کی بھی مذمت کی تھی۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’بدقسمتی سے 7 اکتوبر کے بعد سےکچھ آباد کار  اپنے نظریاتی اندھے پن سے متاثر ہیں، انہوں نے کہا کہ ان آباد کاروں نے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس کی ان کو سزا ملنی چاہیے۔

علاقے کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی افواج یا آباد کاروں کے ہاتھوں 290 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp