پنجاب کی مختلف جیلوں میں کتنے غیرملکی شہری قید ہیں؟

پیر 18 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جنوری 2021 سے اگست 2023 تک کل 217 غیرملکی قیدی پنجاب کی مختلف جیلوں میں قید رہے، سزا مکمل ہونے کے باوجود اب بھی 40 قیدیوں کو رہا نہ کیا جاسکا۔

نمائندہ وی نیوز نے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت 2022 اور 2023 میں آئی جی جیل خانہ جات پنجاب سے جیلوں میں قید غیرملکیوں سے متعلق معلومات مانگیں جس کے جواب میں ملنے والی معلومات کا تجزیہ کرنے پر معلوم ہوا کہ غیرملکی قیدیوں کی بڑی تعداد کا سزا پوری ہونے کے باوجود جیلوں میں قید رہنا معمول ہے۔

جنوری 2021 سے اگست 2023 تک کل 217 غیرملکی قیدی پنجاب کی مختلف جیلوں میں قید رہے۔ جن میں سے 72 افراد کو رہا اور 24افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا۔ مزید 18 افراد کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے جیل انتظامیہ متعلقہ حکام کو خط لکھ چکی ہے۔ 51 افراد کو مختلف جیلوں میں منتقل کیا گیا۔

مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 15 افراد اپنی سزا مکمل کر رہے ہیں جبکہ 15 افراد کو مقدمات کا سامنا ہے۔ ان میں 22 افراد ایسے بھی ہیں جن کی سزا مکمل ہونے کے باوجود ان کی رہائی یا ڈی پورٹ کرنے سے متعلق فیصلہ نہیں کیا جا سکا، یوں سزا مکمل ہونے کے باجود پنجاب کی جیلوں میں قید غیرملکی قیدیوں کی کل تعداد 40 ہے۔

Punjab Jail by Ghulam Mustafa hashmi on Scribd

اس دوران سب سے کم عمر 2 قیدیوں کی عمر 14 برس ہے اور ان کا تعلق افغانستان سے ہے۔ سب سے زیادہ عمر کے شہری کا تعلق بھی افغانستان سے ہے جس کی عمر 70برس ہے۔

پنجاب کی جیلوں میں قید مختلف ممالک کے قیدیوں کا جنوری 2021 سے اگست 2023 تک کا ڈیٹا۔

افغانستان

پنجاب کی جیلوں میں قید غیرملکیوں میں سب سے زیادہ تعداد افغانستان کے شہریوں کی ہے۔ جنوری 2021 سے اگست 2023 تک کے اعداد و شمار کے مطابق اس دورانیہ میں افغانستان کے کل 172 شہری جیلوں میں قید ہوئے۔ جن میں سے 58 افراد کو رہا جبکہ 24 افراد کو ڈی پورٹ کیا گیا۔ مزید 9 افراد کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے جیل انتظامیہ کی جانب سے متعلقہ حکام کو کئی بار لکھا جاچکا ہے۔

اسی دورانیہ میں 42 افراد کوسینٹرل جیل پشاورمنتقل کیا گیا۔ اس وقت 10 افراد اپنی سزا مکمل کر رہے ہیں جبکہ 11 افراد کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

اس وقت پنجاب کی جیلوں میں 18 افراد ایسے بھی ہیں جن کی سزا پوری ہونے کے باوجود انہیں ڈی پورٹ یا رہا کرنے کا فیصلہ نہیں ہو سکا۔ یوں سزا پوری ہونے کے باوجود کل 27 افغان شہری اس وقت پنجاب کی جیلوں میں قید ہیں۔

افغان شہریوں پر الزام یا ان پر ثابت ہونے والے جرائم کی بات کریں تو ان میں 14 ایف اے 1946 سرفہرست ہے۔ جبکہ دیگر جرائم میں 9 سی، 7 اے ٹی اے اور معمولی نوعیت کے جرائم بھی شامل ہیں۔

نائیجیریا

پنجاب کی جیلوں میں قید غیرملکی شہریوں میں نائیجیریا دوسرے نمبر پر ہے۔ جس کے جنوری 2021 سے اگست 2023 تک 25 شہری قید رہے۔ ان میں سے 13 افراد کو رہا اور 2 افراد کو مختلف جیلوں میں منتقل کیا جاچکا ہے۔ 3 افراد اپنی سزا مکمل کررہے ہیں جبکہ 7 افراد سزا مکمل ہونے کے باوجود پنجاب کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔ ان میں سے صرف 5 افراد کو ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ کیا جا سکا جس کے لیے جیل انتظامیہ نے متعلقہ حکام کو خط لکھ دیا ہے۔

نائیجیریا کے قید شہریوں پر مقدمات میں 9 سی، سی این ایس اے سرفہرست ہے۔

انڈیا

جنوری 2021 سے اگست 2023 تک پنجاب کی جیلوں میں کل 11 انڈین شہری قید ہوئے۔ جن میں سے 2 کو مقدمات کا سامنا ہے۔ 4 قیدیوں کو دیگر جیلوں میں منتقل کیا گیا جبکہ 3 افراد کو سزا مکمل ہونے پر ڈی پورٹ کرنے کے لیے جیل انتظامیہ متعلقہ حکام کو خط لکھ چکی ہے۔ 2 ایسے بھارتی قیدی بھی ہیں جن کے مستقبل کا فیصلہ ابھی تک نہیں کیا جا سکا۔

پنجاب کی جیلوں میں قید بھارتی شہریوں پر الزام یا جرم کی بات کریں تو اس میں 14 ایف اے 1952 سرفہرست ہے۔

بنگلا دیش

بنگلادیش کے 2 شہری اس دوران پنجاب کی جیلوں میں قید ہوئے جن میں سے ایک کو سزا مکمل ہونے پر جولائی 2022 میں سینٹرل جیل راولپنڈی منتقل کیا گیا جبکہ دوسرا قیدی سیالکوٹ کی جیل میں قید ہے اور مقدمات کا سامنا کر رہا ہے۔ اس پر 14 ایف اے 1946 کے تحت مقدمہ درج ہے۔

برازیل

برازیل کا ایک شہری جس کی عمر 31 برس ہے، دسمبر 2022 میں 9 سی کے مقدمے میں گرفتار ہوا جس کی سزا اپریل 2023 میں مکمل ہوچکی ہے۔ اسے ڈی پورٹ کرنے کے لیے جیل انتظامیہ متعلقہ حکام کو خط لکھ چکی ہے۔

چائنا

چائنا کا 30 برس کی عمر کا ایک شہری 14 ایف اے 1946 کے الزام میں 21 دسمبر 2022 کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد منتقل کیا گیا جسے 6 روز بعد رہا کر دیا گیا تھا۔

ایران

ایران کے 2 شہری پنجاب کی جیلوں میں قید رہے۔ 30 برس کی عمر کے ایرانی شہری کو 14 ایف اے 1946، 380،411 پی پی سی کے جرم میں گرفتار کر کے فروری 2022 میں ڈسٹرکٹ جیل اٹک منتقل کیا گیا۔ اس کی سزا جون 2022 میں مکمل ہونے کے باوجود جون 2023 میں سینٹرل جیل پشاور منتقل کیا گیا۔

دوسرے شہری کی عمر 28 برس ہے جسے 14 ایف اے 1946 اور 420 کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا اورڈسٹرکٹ جیل جھنگ منتقل کیا گیا۔ اس شہری کو 3 ماہ قید کی سزا ہوئی اور جون 2023 کو راولپنڈی کی جیل میں منتقل کر دیا گیا۔

نیدرلینڈ

نیدرلینڈ کا 44 برس کی عمر کا صرف ایک شہری مارچ 2020 سے سینٹرل جیل راولپنڈی میں قید ہے۔ اس شہری کو 9سی، سی این ایس اے کے جرم میں 9 سال قید اور 90 ہزار جرمانہ ہوا۔ اس کی سزا 2025 میں مکمل ہوگی۔

سری لنکا

سری لنکا کا صرف ایک شہری پنجاب کی جیل میں قید ہے۔ جس کی عمر 33 برس اور اس پر 9 بی، سی این سی اے کا الزام ہے اور مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔

یوکے

یونائیٹڈ کنگڈم (یوکے) کا 22 برس کا شہری 9سی، سی این ایس اے کے جرم میں سینٹرل جیل راولپنڈی میں قید ہے۔ اسے اس جرم میں 10 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوا ہے۔ اس کی سزا نومبر 2024 میں پوری ہوگی۔

یاد رہے کہ معلومات تک رسائی کے حق کے تحت دی جانے والی درخواست کے جواب میں اگست 2023 میں آئی جی جیل خانہ جات کی جانب سے غیر ملکی قیدیوں سے متعلق نامکمل معلومات موصول ہوئیں جس پر پنجاب انفارمیشن کمیشن کو شکایت بھجوائی گئی۔ جس کے نتیجہ میں آئی جی جیل خانہ جات نے بہت سے غیرملکی قیدیوں کے بارے میں مطلوبہ مکمل معلومات فراہم کردیں مگربہت سے ایسے قیدیوں کو ڈیٹا سے ہی نکال دیا شاید جن کے متعلق وہ معلومات فراہم نہیں کرنا چاہتے تھے۔

مثلاً پہلے فراہم کی گئی معلومات میں انڈین شہریوں کی تعداد 20 تھی مگر جب پنجاب انفارمیشن کمیشن نے تمام مطلوبہ معلومات جیل کا نام، قیدی کی شہریت، جرم، قید ہونے کی تاریخ، سزامکمل ہونے کی تاریخ وغیرہ دینے کا کہا تو اگلے ڈیٹا میں 20 سے کم کر کے گیارہ انڈین شہری کا ڈیٹا فراہم کیا گیا۔

ایسا ہی دیگر ممالک کے شہریوں کے متعلق دیکھنے میں آیا۔ اس حوالے سے نمائندہ وی نیوز کی جانب سے پنجاب انفارمیشن کمیشن کو تحریری شکایت بھجوا دی گئی ہے۔ جس پر پنجاب انفارمیشن کمیشن کارروائی کررہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp