پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اگلے عام انتخابات میں 3 حلقوں سے الیکشن لڑیں گے، حتمی فیصلہ ہونے کے بعد عمران خان لاہور، میانوالی اور اسلام آباد سے الیکشن لڑیں گے۔
بدھ کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ الیکشن کا اعلان ہو چکا ہے اور پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ 8 فروری کو ہر صورت الیکشن ہوں، ہم بارہا یہ مطالبہ کر چکے ہیں کہ الیکشن صاف و شفاف کروانے کے لیے لازم ہے کہ سیاسی پارٹیوں کی الیکشن کے عمل میں شمولیت ہو۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سب سے بڑی سیاسی پارٹی تحریک انصاف ہے، بڑے دکھ کی بات ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کے سیکریٹری سے کاغذات نامزدگی لے لیے گئے، اگر راستوں میں لوگوں سے کاغذات نامزدگی چیھنے جاتے ہیں تو پھر یہ شرمندہ قسم کا الیکشن ہوگا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ آج عدالت سے اجازت لی ہے، کل عمران خان کے پاس کاغذات نامزدگی لے کر جائیں گے اور عمران خان الیکشن میں حصہ لیں گے، عمران خان کا تحریک انصاف کے کارکنان کے نام پیغام ہے کہ جو بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں وہ کاغذات نامزدگی ضرور جمع کروائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کا فیصلہ بہت جلد ہوگا اور اس کا فیصلہ عمران خان ہی کریں گے، ٹکٹوں کے لیے عمران خان سے مشورہ بھی کیا ہے۔ اس بار بہت سختی کی گئی ہے، الیکشن کمیشن سے درخواست ہے کہ وہ اس سلسلے میں کوئی اقدامات کر لیں۔ پی ٹی آئی کارکنان کا حق کہ عمران خان ہی ٹکٹوں کا فیصلہ کریں کیوں کہ وہی چیئرمین تحریک انصاف تھے، ہیں اور رہیں گے۔
’الیکشن کے امیدواروں کی فہرست عمران خان کے پاس جانے نہیں دی جارہی، ایک سادہ کاغذ بھی جانے نہیں دیا گیا۔ عمران خان میانوالی، لاہور اور اسلام آباد سے الیکشن لڑیں گے۔‘
صحافی کے سوال پر بیرسٹرگوہر نے بتایا کہ وہ بونیر سے قومی اسمبلی کے حلقے سے الیکشن لڑیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں تحریک انصاف سے ڈری ہوئی ہیں، ہم پہلے بھی کہتے تھے کہ نواز شریف ایمپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں، اس بار بھی تحریک انصاف کے امیدواروں کو نہ الیکشن مہم چلانے دی جارہی ہے اور نہ کاغذات نامزدگی لینے دیے جا رہے ہیں۔