مخصوص نشستوں پر انٹرویوز، لیگی خواتین حنا پرویز بٹ کیخلاف پھٹ پڑیں

جمعرات 21 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مسلم لیگ ن کا پارلیمانی بورڈ ٹکٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں امیدواروں کے انٹرویوز جاری رکھےہوئےہے اسی سلسلے میں گزشتہ روز مخصوص نشستوں پر خواتین کے انٹرویوز کیے گئے۔

پارلیمانی بورڈ کے سامنے انٹرویوز دینے والی 4 سو سے زیادہ خواتین جمع تھیں۔ لیگی خواتین میں سے ہر ایک نے پارٹی کے لیے اپنی قربانی اور دیا گیا وقت اور مشکل میں ساتھ چلنے کی داستانیں سنائیں، جن کی بنیاد پر ہر لیگی خاتون تقاضا کر رہی تھیں کہ وہ ہی مخصوص نشست کے لیے موزوں امیدوار ہے۔

مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق اسی دوران لاہور کی لیگی ورکر مدیحہ نیازی اٹھی اور بولی کے میں ایک ادنٰی سی کارکن ہوں، میں کسی کی بھانجی، بھتجی ہوں اور نہ ہی کوئی سفارش ہے۔اس لیے ہماری کوئی بھی بات نہیں سنی جاتی، قربیان دینے والی خواتین کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔

مدیحہ نیازی نے شکوہ کیا کہ ہماری تو پوری بات بھی نہیں سنی جاتی، جس پر مریم نواز نے غصے میں کہا کہ آپ خاموش ہو جاؤ اور آرام سے بیٹھ جاؤ دیگر خواتین کی  بھی بات سننی ہے۔

مریم نواز کی اس ڈانٹ پر مدیحہ نیازی نے کہا کہ میں یہاں بیٹھنے نہیں آئی ہوں، اپنی قریبانیاں بتانے آئی ہوں، باہر نکالنا ہے تو نکال دیں، میں اپنی بات پوری کروں گی۔

مدیحہ نیازی نے جب اپنی بات مکمل کر لی تو کئی دیگر خواتین بھی پارٹی کے لیے اپنی قربانیوں کی داستانیں سناتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔

حنابٹ کی پارٹی کے لیے کیا قربانی ہے ؟

مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق اس ساری صورت حال سے پہلے پارلیمانی بورڈ میں بیٹھے سینیئر رہنماؤں نے کچھ خواتین کے کام کی تعریف کی جن میں حنا پرویز بٹ، صباصادق، عظمٰی بخاری شامل ہیں اور جب ان خواتین ورکرز کے کاموں کو سہراہا گیا تو مخصوص نشتوں کے لیے آنے والی ایک خاتون نے اٹھ کر کہا کہ حنا پرویز بٹ کی پارٹی کے لیے کیا قربانیاں ہیں؟

خاتون نے کا کہا کہ ہم تو مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ کھڑی رہیں، عدالتوں کے چکرلگائے، نیب کے باہر موجود رہیں، قائدین کے لیے نعرے لگائے، اس دوران ہمیں دھکے مارے گئے لیکن ہم پارٹی کے ساتھ کھڑی رہیں۔

خاتون نے سوال کیا کہ بتایا جائے کہ ’حنا پرویز بٹ کی پارٹی کے لیے کیا خدمات ہیں؟۔ یہ تو صرف برینڈڈ کپڑے پہن کر اور اچھا میک اپ کر کے آجاتی ہیں، ان کی تو کوئی خدمات نہیں ہیں۔

خاتون نے پھر سوال کیا کہ ’یہ بتائیں کہ جب قائدین عدالتوں میں پیش ہوتے تھے تو یہ کتنی بات بار عدالتوں میں آئی تھیں۔ ہم غریب کارکن تو وہاں پر موجود رہیں ہیں۔ ہمیں نظر اندازہ نہ کیا جائے۔

خاتون نے مطالبہ کیا کہ ’ہمیں بھی وہ مقام دیا جائے جو برینڈڈ سوٹ پہننے والوں کو مل رہا ہے۔ اسی دوران تہمینہ دولتانہ کا بھی مریم نواز کے ساتھ مکالمہ ہوا۔

تہمینہ دولتانہ سے پوچھا کہ آپ بتائیں کہ پارٹی کے لیے آپ کی کیا خدمات ہیں، علاقے کی کہانیاں نہ سنائی جائیں۔ جس پر تہمینہ دولتانہ نے کہا کہ آپ کیا چاہتی ہیں؟ عمر کے اس حصے میں کیا کام کروں، آپ چاہتی ہیں میں مر جاؤں، اس ساری صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے نواز شریف کو مداخلت کرنا پڑی اور کہا کہ آپ خواتین ہماری طاقت ہیں۔

نواز شریف نے خواتین سے کہا کہ آپ کی وجہ سے پارٹی آگے بڑھ رہی ہے آپ سب ہمارے لیے قابل احترام اور قابل فخر ہیں۔ آپ کی وجہ سے ہم سب لوگ اسمبلیوں میں گئے، آپ پارٹی کا اثاثہ ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp