سابق وزیراعظم عمران خان کی سائفر کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانت منظور ہوگئی ہے تاہم دیگر مقدمات میں گرفتاری کے باعث عمران خان کی رہائی ممکن نہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ فوجداری مقدمہ میں اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت سے 3 سال سزا کا حکم ملنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ عمران خان کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ زمان پارک سے 5 اگست کو گرفتار کرنے کت بعد اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 29 اگست کو اس کیس میں ضمانت منظور کی تھی تاہم سائفر کیس میں عمران خان کی گرفتاری ڈال دی گئی تھی۔ سپریم کورٹ میں سائفر کیس میں ضمانت منظور ہونے کے باوجود عمران خان کی رہائی ممکن نہیں کیونکہ اس وقت بانی چیئرمین پی ٹی آئی نیب کے 2 مقدمات میں زیر حراست ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو نیب کے توشہ خانہ کیس اور القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ عمران خان کی جانب سے القادر ٹرسٹ کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست احتساب عدالت مسترد کرچکی ہے جبکہ توشہ خانہ نیب کیس میں درخواست ضمانت زیر التوا ہے۔
عمران خان کو رہائی کے لیے نیب کے 2 مقدمات میں ضمانت ملنے کا انتظار کرنا ہوگا۔ ان میں سے ایک کیس ہائیکورٹ دوسرا کیس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔