پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرینز (پی ٹی آئی پی) کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ 50 سال تک ملک پر حکمرانی کرنے والوں نے پاکستان کا بیڑا غرق کیا، دعا ہے اللہ پاکستان کو کوئی ایماندار لیڈر دے۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھا تو اس کی اصلیت پتا چلی اور معلوم ہوا کہ نئے پاکستان کا نعرہ جھوٹ ہے، کیوں کہ جب میں وزیراعلیٰ تھا تب تو عمران خان اقتدار میں نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ 8 فروری کو پتا چل جائے گا کہ میری کیا حیثیت ہے، ہمارے 70 سے 80 فیصد امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، فیملی میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں میری فیملی میں ایسا ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
پرویز خٹک نے کہاکہ بڑا نام وہ ہوتا ہے جس کے پاس ووٹ ہوتے ہیں، اسد قیصر کو ہٹا دیا جائے تو پی ٹی آئی کی حیثیت ہی کچھ نہیں رہتی، اس پارٹی کے ساتھ وہ لوگ ہیں جن کی اپنی کوئی حیثیت ہی نہیں اور 5 ہزار ووٹ نہیں لے سکتے۔
سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا یہ ایک دشمن ہی کر سکتا ہے، عمران خان اپنے لوگوں پر اعتماد نہیں کرتا یہ صرف استعمال کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اقتدار میں آنے سے قبل عمران خان جب نعرے لگا رہے تھے تو ہم نے سمجھا یہ سب سچ ہے مگر جب حکومت ملی تو معلوم ہوا کہ کچھ بھی حقیقت نہیں ہے۔
جو منشور پیش کروں گا اس پر عملدرآمد کروں گا
انہوں نے کہاکہ میں جو منشور پیش کروں گا اس پر عملدرآمد بھی کر کے دکھاؤں گا، ہم نے پہلے بھی ڈیلیور کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انتخابات کے بعد کسی سے بھی اتحاد ہو سکتا ہے، ہم وفاق کے ساتھ اپنے حقوق کی بات کریں گے کیونکہ ماضی میں زیادتیاں ہوئی ہیں۔
پرویز خٹک نے کہاکہ سائفر کے معاملے پر عمران خان نے ہمیں بتایا تھا کہ سازش ہوئی ہے، اُس وقت ہم عمران خان کے ساتھ تھے اس لیے ان کے بتائے گئے بیانیے کو آگے بڑھایا ہمیں حقیقت کا معلوم نہیں تھا۔