نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں ایک ہفتے کے اندر دوسری مرتبہ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
ریگولیٹر نے کراچی میں قائم پاور یوٹیلٹی کی درخواست پر 2.87 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی ہے جو جنوری سے مارچ 2023 تک سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کا حصہ ہے۔ فیصلے کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو بھیج دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
یہ دوسرا موقع ہے جب نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا ہے، پہلی مرتبہ وفاقی حکومت کی درخواست پر کیا گیا تھا۔
29 دسمبر کو نیپرا نے جنوری تا مارچ 2023 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے لیے 1 روپے 25 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی۔
بجلی ٹیرف میں ان تبدیلیوں کا عوام پر مجموعی اثر 4.12 روپے فی یونٹ پڑے گا جس کا کراچی کے صارفین پر خاطر خواہ اثر پڑنے کا امکان ہے۔ بار بار منظوری کے نتیجے میں شہر کی بڑھتی ہوئی بجلی کی قیمتوں کے بارے میں صارفین نے انتہائی پریشانی کا اظہار کیا ہے ۔
ڈائریکٹر مواصلات اور ترجمان کے الیکٹرک عمران رانا کا کہنا ہے کہ نیپرا نے جنوری تا مارچ 2023 کے لیے کیو ٹی اے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں لاگو یکساں ٹیرف پالیسی کے تحت کیو ٹی اے کا اثر عام طور پر صارفین پر منتقل نہیں ہوتا، انہوں نے مزید کہا کہ اس بارے میں باضابطہ فیصلہ حکومت کرے گی۔
پاور سیکٹر ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ اس اضافے کا مقصد سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ سے متعلق بیک لاگ کو دور کرنا اور ملک بھر میں یکساں ٹیرف پالیسی اور ریگولیٹری نظام کو نافذ کرنا ہے۔
تاجر برادری کے نمائندوں نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے کراچی کے کاروباری ادارے مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرف میں اضافہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے ہوا اور بعض اوقات ملک بھر میں یکساں شرح کی وجہ سے بھی اضافہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے ٹیرف میں مزید اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمت مستقبل میں تیار شدہ اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گی۔
وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک اور سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لیے معیاری کنزیومر اینڈ ٹیرف برقرار رکھنے کے لیے قومی بجلی پالیسی 2021 کے مطابق اضافے کی منظوری دی تھی۔
دسمبر 2023 میں نیپرا نے سابق واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے صارفین کو 3.08 روپے فی یونٹ کی اضافی فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس سے اکتوبر میں استعمال ہونے والی بجلی پر تقریباً 28.5 ارب روپے کا خالص مالی اثر پڑا تھا۔
نیپرا کے اعلامیے کے مطابق ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز اور لائف لائن صارفین کے علاوہ تمام کنزیومر کیٹیگریز پر ہوگا۔