پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے کی سفارشات کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے حکومت کو درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔ عدالت نے صوبائی حکومت سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس وقار احمد نے پی ٹی آئی کے سابق ارکان اسمبلی کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی، وکیل درخواست گزار اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل دیے۔
مزید پڑھیں
جسٹس وقار احمد نے عدالتی کارروائی مکمل کرتے ہوئے سماعت کو 23 جنوری تک ملتوی کردیا، صوبائی حکومت سے جواب بھی طلب کیا اور صوبائی حکومت کو درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا۔
وکیل درخواست گزار سید سکندر حیات شاہ کے مطابق سابق ممبران اسمبلی کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل دانیال چمکنی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ انٹیلجنس کوآرڈینیشن کمیٹی نے ان کے نام شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ جو ابھی تک شامل نہیں کیے گئے۔
وکیل درخواست گزار سید سکندر حیات شاہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار سابق ممبران اسمبلی ہیں اور خود دہشتگردی کے متاثر ہے۔ جس پر عدالت نے صوبائی حکومت کو درخواست گزاروں کے خلاف کارروائی سے روک دیا اور حکومت سے 23 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے سابق اسپیکر اسد قیصر، سابق ممبران امجد علی، گل ظفر، افتخار مشوانی، میاں شرافت علی، عبدالسلام، ظاہر شاہ، فضل حکیم اور دیگر ممبران کے نام شیڈول فور میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔