عمران خان کا مضمون کیسے شائع ہوا؟، دی اکانومسٹ سے وضاحت مانگیں گے، نگراں وزیر اطلاعات

جمعہ 5 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ عمران خان کے گھوسٹ آرٹیکل کی اشاعت کا معاملہ ’دی اکانومسٹ‘ کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

جمعہ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک ٹویٹ میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے لکھا کہ ’دی اکانومسٹ ‘کے ایڈیٹر کو مبینہ طور پر عمران خان کی جانب سے تحریر کردہ آرٹیکل کے بارے میں باضابطہ وضاحت کے لیے لکھا جائے گا۔

نگراں وفاقی وزیر نے لکھا کہ ’یہ بات حیران اور پریشان کن ہے کہ میڈیا کے ایک معتبر ادارے نے ایک ایسے فرد کے نام سے مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا بھی ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اخلاقی معیار کو برقرار رکھنا اور ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کا کہنا ہے کہ ’ ہم جاننا چاہیں گے کہ ’دی اکانومسٹ‘ کی جانب سے مضمون کی اشاعت کے حوالے سے ادارتی فیصلہ کیسے کیا گیا؟ مواد کی قانونی حیثیت اور اعتبار کے حوالے سے کن باتوں کو مدنظر رکھا گیا ہے؟۔

نگراں وزیر اطلاعات نے سوال اٹھایا کہ کیا ’دی اکانومسٹ‘ نے دنیا کے کسی اور حصے سے جیل میں بند سیاستدانوں کے گھوسٹ آرٹیکل شائع کیے ہیں؟ اگر جیل میں بند مجرم میڈیا کو لکھنے کے لیے آزاد ہوتے تو وہ اپنی یک طرفہ شکایات کو نشر کرنے کے لیے ہمیشہ اس موقع کا استعمال کرتے۔

9 مئی کے ذمہ داروں کے خلاف سینکڑوں شواہد موجود ہیں

اس سے قبل ایک ٹی وی انٹرویو میں نگراں وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انتخابات میں تاخیر ہمارے اختیار میں نہیں، 9 مئی کے واقعات سنجیدہ معاملہ ہیں، 9 مئی کے ذمہ داروں کے خلاف سینکڑوں شواہد موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام جانتے ہیں کہ کس نے سازش کی اور کس کے خلاف کی گئی ۔ انتخابات کے حوالے سے کسی کو شکایت ہے تو وہ متعلقہ فورم سے رجوع کرے، آئین اور قانون کسی کی خواہش کے مطابق عمل نہیں کرتا، کسی عدالت نے نگران حکومتوں کو غیر آئینی قرار نہیں دیا۔

پی ٹی آئی کے 78.67 فیصد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے

مرتضیٰ سولنگی نے مزید کہا کہ جیل میں بیٹھا ایک مجرم اپنی عدالت لگا کر ہمیں سزا دے، یہ اختیار اُس کے پاس نہیں، الیکشن ٹربیونل سے ریلیف ملنے سے پہلے پی ٹی آئی کے 78.67 فیصد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 218(3) کے تحت انتخابات کے انعقاد، انتخابات کی تاریخ دینا یا تبدیل کرنے کا اختیار صرف الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ہے، انتظامیہ سمیت کسی دوسرے ادارے کو یہ اختیار نہیں کہ وہ الیکشن کی تاریخ میں تبدیلی کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا مؤقف ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp