بنگلا دیش کے عام انتخابات میں حکمران اتحاد نے میدان مار لیا ہے اور 60 فیصد نشستوں پر برتری حاصل کر لی ہے۔
بنگلا دیش میں عام انتخابات کے لیے 7 فروری بروز اتوار کو پولنگ ہوئی اور اب ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن حکام نے بتایا ہے کہ ٹرن آؤٹ صرف 40 فیصد رہا ہے۔
Bangladesh’s PM Sheikh Hasina is expected to win Sunday’s controversial election, after the country's main opposition party said they were boycotting it.
Here's what you need to know ⤵️ pic.twitter.com/cMUEWEa7Jm
— Al Jazeera English (@AJEnglish) January 7, 2024
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کی 300 میں سے 225 نشستوں کے نتائج سامنے آ گئے ہیں جس میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ آگے ہے۔
بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق حکراں اتحاد نے پارلیمان کی 60 فیصد نشستوں پر فتح سمیٹ لی ہے۔
بنگلا دیشی میڈیا کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت عوامی لیگ 172 نشستیں جیت کر پہلے نمبر پر ہے جبکہ دیگر نشستوں پر ابھی ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
شیخ حسینہ واجد کو پانچویں بار اقتدار ملنے کی راہ ہموار
اپوزیشن نے بنگلا دیش کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہوا تھا جس کے باعث شیخ حسینہ واجد کو پانچویں بار اقتدار ملنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
مزید پڑھیں
بنگلا دیش کے الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے ابتدائی نتائج کا اعلان پیر کی صبح تک ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب شیخ حسینہ واجد نے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی جماعت کو دہشتگرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ملک میں جمہوریت کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
حسینیہ واجد کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش ایک خود مختار ملک ہے اور عوام ہی ہماری طاقت ہیں۔
اِدھر بی این پی کی جانب سے کل سے سے ملک بھر میں 2 روزہ ہڑتال کی کال دی گئی ہے جبکہ انتخابات سے قبل بھی پُرتشدد واقعات سامنے آئے تھے۔