چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی تاریخ اور اپنے مستقبل کو درست کرنا ہوگا، ہمیں امید ہے کہ صدارتی ریفرنس کیس میں انصاف ضرور ملے گا، ہمیں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اگر بے گناہ ہے تو اس کو جیل میں نہیں ہونا چاہئے، اگر اس نے کوئی جرم کیا ہے تو اس کو قانو ن کے مطابق سزا ملنی چاہیے، بانی پی ٹی آئی کو اب خود توبہ کرنی ہوگی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں اب پرانی سیاست کو دفن کرنا ہوگا، بانی پی ٹی آئی کہتا تھا کہ سب چوروں کو پھانسی پر لٹکا دو، بانی پی ٹی آئی کو اب اپنے مؤقف میں تبدیلی لانا ہوگی اور اپنی غلطیاں ماننا ہوں گی۔ ہم سب جماعتوں کو تاریخ سے سبق سیکھنا ہوگا۔
صدارتی ریفرنس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے پاس تاریخ درست کرنے کا موقع ہے، امید ہے اس کیس میں پیپلزپارٹی کو انصاف ملے گا۔ اس وقت میں تمام سیاسی جماعتوں کا مقابلہ کر رہا ہوں، میں چاہتا ہوں کہ ملک سے نفرت اور تقسیم کی سیاست کا خاتمہ ہو۔
مزید پڑھیں
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جہوریت کو سیاسی مک مکا کا نام دیا۔ چیف جسٹس نےکہا کہ پتھر پر لکیر ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہوں گے، چیف جسٹس کی بات میں زیادہ وزن ہے یا چند سینیٹرز کی۔ ووٹ ڈالنے کی تیاری کریں، اقوام متحدہ سے بھی قرار داد پاس کرادیں پھر بھی 8 فروری کو الیکشن ہوں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی نےکراچی اور حیدر آباد سے حال ہی میں بلدیاتی الیکشن جیتے ہیں، کراچی کے عوام اس بار پیپلز پارٹی کو ضرور موقع دیں گے۔ پی پی نے پی ٹی آئی کو شکست دےکر ملتان اور کراچی کا ضمنی الیکشن جیتا، ن لیگ کو ان کی نشست پر شکست دی۔ پیپلزپارٹی نے اپنا منشور دے دیا ہے، ہم حکومت بنا سکیں گے۔ تیر کا انتخابی نشان ہمیشہ سے ہے، بلے کا نشان تو پہلے کبھی تھا ہی نہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے زبردستی بلا دلوایا گیا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صدارتی ریفرنس کیس کو ممکن ہو تو جلد از جلد نمٹا دیا جائے، پہلے جسٹس افتخار چوہدری نے سماعت کی، لیکن فیصلہ نہ ہوسکا۔ ایک جج نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ججز دباؤ کی وجہ سے درست فیصلہ نہیں کرتے۔