پنجاب میں نمونیہ کا مرض تشویشناک حد تک پھیل رہا ہے اور یکم جنوری سے اب تک 36 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پنجاب میں بچوں میں نمونیہ کے کیسوں میں اضافے پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
محسن نقوی نے اس ضمن میں آج چلڈرن اسپتال کا ہنگامی دورہ کیا، وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا جس میں لاہور کے تمام اسپتالوں کے پیڈز ہیڈز نے شرکت کی۔
اجلاس میں نمونیہ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے بارے طویل مشاورت کی گئی اور اہم فیصلے کیے گئے۔
Related Posts
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہاکہ سردی میں اضافے کے باعث بچوں میں نمونیہ کے بڑھتے ہوئے کیسز کے حوالے سے آج تمام سینیئر ڈاکٹرز کے ساتھ مشاورت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب بھر کے اسکولوں میں 31 جنوری تک صبح کی اسمبلی پر پابندی ہو گی۔
کلاس ون سے نیچے نرسری، پریپ اور پلے گروپ کی کلاسز کے لیے 19 جنوری تک تعطیلات ہوں گی۔
بچے ماسک کا استعمال لازمی کریں، وزیراعلیٰ پنجاب
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ بچے ماسک کا استعمال کریں، ہاتھ دھوئیں اور گرم کپڑوں کا استعمال کیا جائے تاکہ وہ نمونیہ سے محفوظ رہ سکیں۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب میں یکم جنوری سے اب تک 36 بچے نمونیہ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ چلڈرن اسپتال میں 10 میں سے 8 بچے نمونیہ کے مرض میں مبتلا ہیں۔ حکومتی اقدامات کا مقصد بچوں کو نمونیہ محفوظ رکھنا ہے۔
نمونیہ سے بچاؤ کے لیے ایڈائزری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
وزیراعلیٰ نے نمونیہ کے مرض سے بچاؤ اور حفاظتی تدابیر کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹنگ اور اقدامات کے لیے ایک ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر کیسز کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
ماہرین صحت کی اجلاس میں مرض کے پھیلاؤ پر بریفنگ
اجلاس میں ماہرین صحت نے بتایا کہ سردی میں اضافہ کے ساتھ وائرل نمونیہ خصوصاً بچوں میں یہ مرض بڑھ رہا ہے اور یہ مرض کرونا کی طرح پھیلتا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم منصور قادر، سیکریٹری صحت، اسپیشل سیکریٹری صحت اور ماہرین صحت و سینیئرڈاکٹرز نے اجلاس میں شرکت کی۔
تمام اسپتالوں کے پیڈز ہیڈز نے وائرل نمونیہ سے بچاؤ اور حفاظتی تدابیر کے بارے میں تجاویز دیں۔