2022میں مجموعی طور پر 59فیصد ویب ٹریفک موبائل فونز کے ذریعے ہوئی ، رپورٹ

بدھ 8 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

2022میں مجموعی طور پر 59فیصد ویب ٹریفک موبائل فونز کے ذریعے ہوئی جو 2021کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔

CasinosEnligne.com کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق موبائل کے ذریعے انٹر نیٹ ٹریفک پچھلے آٹھ سالوں میں تقریباً دگنی ہوگئی ہے۔ اب تقریباً دوتہائی ویب ٹریفک موبائلوں کے ذریعے سے آتی ہے۔

واضح رہے کہ دنیا کے تقریباً 7.4 ارب لوگ یعنی 90فیصدآبادی کے پاس موبائل فونز ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے موبائل فون استعمال کرنے کی وجہ سے موبائل فون کو انٹر نیٹ تک رسائی کے لئے سب سے زیادہ مقبول ڈیوائس بننے میں مدد ملی ہے۔

 موبائل فون کے ذریعے زیادہ ویب ٹریفک کا واضح مطلب ہے کہ پرسنل کمپیوٹرز ، لیپ ٹاپس اور ٹیبلٹس کے ذریعے ویب ٹریفک میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

رپورٹ میں شامل اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ سال لیپ ٹاپس اور پرسنل کمپیوٹرز کے ذریعے 38.9فیصد ویب ٹریفک ہوئی جو 2021کے مقابلے میں 10.4فیصد کم تھی جبکہ ٹیبلٹس کے ذریعے ویب ٹریفک میں اس سے بھی زیادہ مندی دیکھنے کو ملی ۔ ٹیبلٹس کے ذریعے ویب ٹریفک 19.8فیصد سے کم ہوکر 1.98فیصد تک جا پہنچی۔

دیگر ذرائع جیسے گیمنگ کنسولز وغیرہ نے 2022 میں ویب ٹریفک کا 0.02فیصد حاصل کیا جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 33فیصد کم تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بیلجئیم ، ناروے اور ڈنمارک میں موبائل کے ذریعے ویب ٹریفکنگ کم دیکھنے کو ملی ۔

عالمی سطح پر موبائل کے ذریعے ویب ٹریفک کی شرح 59فیصد ہونے کے باوجود دنیا کے مختلف ممالک اور خطوں میں نمایاں فرق دیکھنے میں آیا۔

گلوبل اوور ویو کی 2023کی رپورٹ کے مطابق 2022میں ویت نام میں سب سے زیادہ موبائل کے ذریعے انٹر نیٹ ٹریفک دیکھنے کو ملی جس کی شرح 86.6فیصد تھی جبکہ ترکی اور نائیجیریا بالترتیب 84.9فیصد اور 83.6فیصد کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔

امریکہ ، برطانیہ ، جرمنی اور فرانس سبھی ممالک میں موبائل کے ذریعے انٹرنیٹ ٹریفک کی شرح عالمی اوسط سے کم تھی ۔ ان ممالک میں شرح 46سے50فیصد تک رہی۔

دوسری جانب ڈنمارک اور ناروے میںویب براؤزنگ کے لئے موبائل فونز سب سے کم استعمال کئے گئے۔ ان ممالک میں کل ویب ٹریفک کا حصہ بالترتیب 32.9فیصد اور 34.8فیصد تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp