پاکستان اور برطانیہ نے انسداد دہشت گردی اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام میں تعاون کو مزید بڑھانے اور تحویل مجرمان کے معاہدے کا جائزہ لینے پر اتفاق کیا ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق یہ اتفاق رائے پاکستان کے سیکریٹری داخلہ آفتاب اکبر درانی اور برطانوی کے سیکنڈ مستقل ہوم سیکریٹری سائمن ریڈلے کے درمیان اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات کے دوران طے پایا ہے۔
مزید پڑھیں
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان بھی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا اس کے علاوہ ملاقات میں پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تحویل مجرمان کے معاہدوں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ریڈیو پاکستان کے مطابق یہ پیش رفت وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے ملک میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف شکایات درج کرانے کے لیے پاکستان کی پہلی ہاٹ لائن شروع کرنے کے ایک ماہ بعد سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ اقدام گزشتہ سال جون میں یونان کے ساحل پر کشتی کے ڈوبنے سے تقریباً 300 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کے بعد پاکستانی حکام کی جانب سے انسانی اسمگلروں کے خلاف وسیع کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق دسمبر 2023 میں اسلام آباد نے پاکستان برطانیہ انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کے افتتاحی اجلاس کی میزبانی کی تھی۔
پاکستانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل (انسداد دہشت گردی) عبدالحمید نے کی تھی جبکہ برطانوی وفد کی قیادت ایشیا کے لیے انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی نیٹ ورک (سی ٹی ای این) کے سربراہ کرس فیلٹن نے کی۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ بات چیت میں مختلف شعبوں کا احاطہ کیا گیا جو دونوں ممالک کے درمیان انسداد دہشت گردی تعاون کی گہرائی اور وسعت کی عکاسی کرتا ہے۔