ملک میں 8 فروری کو منعقد ہونے والے عام انتخابات کے لیے سیاسی و آزاد امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ ہونے کے بعد سیاسی گہما گہمی عروج پر پہنچ گئی۔
جہاں امیدوار سیاسی جلسوں میں دیگر جماعتوں اور ان کے امیدواروں پر تنقید کر رہے ہیں وہیں چترال میں 2 مخالف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے نہ صرف ایک ساتھ جلسے سے خطاب کیا بلکہ ایک دوسرے کی تعریف بھی کی۔
مزید پڑھیں
لوئر چترال کے حلقہ پی کے 2 سے جماعت اسلامی کے امیدوار حاجی مغفرت شاہ اور پی پی پی کے امیدوار سلیم خان حلقے میں اپنی الیکشن مہم میں مصروف تھے کہ شغور نامی جگہ پر جلسے میں دونوں ایک ساتھ پہنچ گئے جس سے ایک دلچسپ صورت حال پیدا ہو گئی۔ ہوا کچھ ہوں کہ دونوں مخالف امیدوار ایک دوسرے سے بغل گیر ہوئے اور پھر ایک ساتھ مجمعے سے خطاب کیا۔
جماعت اسلامی کے حاجی مغفرت شاہ نے بتایا کہ چترال پرامن باسیوں کا مسکن ہے اور اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ہمیں ہمیشہ کی طرح ایک دوسرے کا خیال رکھنا ہے.
اس موقع پر ایک ہی نشست کے لیے مدمقابل دونوں امیدواروں نے تقاریر کیں اور اپنے اپنے منشور پیش کیے اور دونوں نے ہی صبر اور تحمل سے ایک دوسرے کی تقریر کو سنا بھی۔ ایک اور خوش آئند بات یہ دیکھنے میں آئی کہ دونوں نے ایک دوسرے یا کسی بھی اور مخالف امیدوار یا جماعت کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا بلکہ ترقی، امن اور اتحاد کی بات کی۔
حاجی مغفرت شاہ نے کہا کہ ’جب میں شغور پہنچا تو پی پی پی امیدوار سلیم خان وہاں ایک جلسے میں موجود تھے جس میں کافی تعداد میں اہل علاقہ مجتمع تھے لیکن سلیم خان نے وہاں ہمیں بھی خوش آمدید کہا اور پھر باقاعدہ پروگرام کا آغاز ہوا‘۔
جسے میرٹ پر پائیں اسے ووٹ دے دیں، دونوں امیدوارں کا مؤقف
جماعت اسلامی کے امیدوار نے بتایا کہ اہل علاقہ اور ورکرز نے بھی بڑے دل کا مظاہرہ کیا اور تقریروں کے دوران کوئی نعرہ بازی نہیں کی بلکہ خاموشی اور احترام سے سنا.
حاجی مغفرت شاہ نے کہا کہ ان کی تقریر کے دوران سلیم خان نے غور سے سنا اور سلیم خان کی تقریر انہوں نے اطمینان سے سنی اور دونوں نے ایک دوسرے کی تعریف بھی کی اور ووٹرز سے درخواست کی کہ وہ دونوں میں سے جسے میرٹ پر پورا اترتا پائیں اسے اپنا قیمتی ووٹ دے کر کامیاب بنادیں۔ اس موقع پر جلسے میں موجود دیگر حضرات نے بھی خطاب کیا۔