بلڈ آکسیجن فیچر والی گھڑی نے ایپل کے ہاتھ باندھ دیے، کمپنی ’سیاپا مکانے‘ پر تیار

جمعہ 19 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معروف فون کمپنی ایپل جسے نقالی کے الزام میں میڈیکل ٹیکنالوجی فرم ماسیمو کی جانب سے عدالتی کارروائی کا سامنا ہے اب اپنی تازہ ترین ایپل واچز سے بلڈ آکسیجن کی خصوصیت کو ہٹانے پر آمادہ ہوگئی ہے تاکہ اسے امریکا میں اپنے آلات کی درآمد اور فروخت جاری رکھنے کی اجازت مل جائے۔

سی این بی سی کے ایپل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب ایپل واچ سیریز 9 اور الٹرا 2 کے تبدیل شدہ ورژن فروخت کیے جائیں گے۔ دونوں ڈیوائسز کو ستمبر میں متعارف کرایا گیا تھا۔

کمپنی نے کہا کہ جب کوئی صارف ترمیم شدہ گھڑی پر بلڈ آکسیجن آئیکون پر ٹیپ کرے گا تو ڈسپلے ایک انتباہ دکھائے گا جو اس شخص کو وضاحت کے لیے ایپل کی ویب سائٹ پر جانے کا کہے گا۔

کئی مہینوں سے ایپل اور میڈیکل ڈیوائس کمپنی ماسیمو کے بیچ انٹیلیکچوئل پراپرٹٰی تنازعہ جاری ہے۔ اکتوبر میں بین الاقوامی تجارتی کمیشن نے پایا کہ خون میں آکسیجن کے لیے ایپل کے واچ سینسرز نے ماسیمو کے پیٹنٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

ایپل کو عارضی بحالی ملنے سے قبل دسمبر میں متاثرہ گھڑیوں پر مختصر طور پر پابندی عائد کر دی گئی تھی لیکن بدھ کے روز ایک اپیل کورٹ نے حکم امتناعی ختم کر دیا جس سے وہ پابندی اٹھ گئی۔ تاہم عدالت نے بین الاقوامی تجارتی کمیشن کے فیصلے کو کالعدم نہیں کیا جس کے خلاف اپیل دائر ہے۔

ایپل کے لیے جاری کردہ مصنوعات سے خصوصیات کو ہٹانا غیر معمولی بات ہے کیوں کہ خون کے آکسیجن سینسر کی عدم موجودگی ڈیوائس کو کچھ صارفین کے لیے کم پرکشش بنا سکتی ہے۔

ایپل کے ایک ترجمان نے سی این بی سی کو بتایا کہ ان کی کمپنی اس فیصلے کی تعمیل کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے جبکہ صارفین کو محدود رکاوٹ کے ساتھ ایپل واچ تک رسائی کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ان اقدامات میں امریکا میں ’ایپل واچ سیریز 9‘ اور ’ایپل واچ الٹرا 2‘ کا ایک ورژن متعارف کرانا شامل ہے جن میں خون آکسیجن کی خصوصیت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے خریدے گئے ایپل واچ یونٹس پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے جس میں بلڈ آکسیجن کی خصوصیت شامل ہے۔

ایپل نے امید ظاہر کی کہ اپیل کورٹ بالآخر اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دے گی جس سے غیر ترمیم شدہ گھڑیاں دوبارہ مارکیٹ میں پہنچ جائیں گی لیکن اس میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔

مالی سال 2023 میں ایپل نے ہیڈفون سمیت پہننے والی دیگر ٹیکنالوجی مصنوعات کی فروخت کی مد میں 39 ارب 8 کروڑ ڈالر کی آمدنی ظاہر کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp