سابق گورنر سندھ و سینیئر رہنما پاکستان مسلم لیگ ن محمد زبیر نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن ووٹ کو عزت دو کے بیانیے سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔ میں ابھی بھی جماعت کا حصہ ہوں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہاکہ پی ڈی ایم کی حکومت بننے سے چند روز پہلے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ سائیڈ لائن ہوا۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن پہلے سخت، پھر مفاہمتی اور اب اکنامک بیانیہ لے کر چل رہی ہے لیکن اکنامک کے بیانیے میں حالیہ 16 ماہ کی حکومت رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ میں نوازشریف اور مریم نواز کا ترجمان رہا ہوں، مریم نواز نے جب نوازشریف کے بعد مزاحمتی بیانیہ سنبھالا تو وہ بہت مشکل کام تھا۔
محمد زبیر نے کہاکہ جب عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تب ڈیفالٹ کا خطرہ نہیں تھا۔ ہاں یہ درست ہے کہ پی ٹی آئی نے جاتے جاتے نازک مرحلے پر پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں کم کیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کی حکومت بننے کے بعد مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کو واپس لے کر آئے جو ان کی بڑی کامیابی تھی، اسحاق ڈار اگر ملک میں ہوتے تو مفتاح اسماعیل نے وزیرخزانہ بننا ہی نہیں تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ ن کا منشور کیا ہے، ’اسحاق ڈار اور مفتاح اسماعیل ایک ساتھ نہیں بیٹھ سکتے تو پورا ملک کیسے ایک پیج پر آئے گا‘۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس سے پارٹی لا تعلقی کا نیا رواج نکلا ہے، شاہد خاقان اور دیگر لوگوں کا اپنا موقف اور نظریہ ہے۔
سابق گورنر سندھ نے کہاکہ ضروری نہیں کہ ہمارا اور پارٹی کا موقف ایک جیسا ہو، عوام مسائل میں گھرے ہوئے ہیں اور انہی پارٹیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں۔