گزشتہ سال کے اختتام پر عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث برینٹ خام تیل کی قیمت 73 ڈالر فی بیرل تک گر گئی تھی، اس سے قبل اکتوبر میں خام تیل کی قیمت 94 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم اب ایک مرتبہ پھر خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، جو اب 80 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور امریکی کرنسی کی قدر گزشتہ 10 دنوں میں 280 روپے سے کم ہو کر 276.5 روپے ہو گئی ہے۔ ڈالر کی قیمت میں کمی اور خام تیل کی قیمت میں 3 ڈالر اضافے کے پیش نظر تجزیہ کاروں کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی اضافہ 4 سے 5 روپے فی لیٹر کا ہوسکتا ہے، تاہم قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ 31 جنوری کی شب اوگرا کی سمری کی روشنی میں کرے گی۔
رواں ماہ جنوری میں ڈالر کی قدر میں کمی اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی متوقع تھی۔ حکومت نے عوامی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کرتے ہوئے 15 جنوری کو پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کی کمی کی تھی۔ کیونکہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی تھی تاہم اب اضافے کا سلسلہ جاری ہے، برطانوی برینٹ خام تیل کی قیمت 80 ڈالر ہو گئی ہے۔
معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر 31 جنوری تک اسی طرح ڈالر کی قدر میں کمی سلسلہ جاری رہا اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہا تو 16 جنوری سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 4 سے 5 روپے فی لیٹر تک کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ستمبر سے پاکستان میں روپے کی قدر مستحکم اور ڈالر سستا ہو رہا تھا۔ انٹربینک میں ڈالر307 روپے سے کم ہو کر 23 اکتوبر کا 275 روپے کا ہو گیا تھا، گزشتہ ماہ سے ایک مرتبہ پھر سے ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے جو289 روپے سے کم ہو کر280 روپے ہوگئی ہے۔
حکومت نے آخری مرتبہ 15 جنوری کو جب پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے فی لیٹر کی کمی کی تھی، اس وقت انٹر بینک ڈالر کی قیمت 280 روپے تھی جو اب 3 روپے سے زائد کمی کے بعد 277 روپے ہو گئی ہے۔ دوسری جانب 15 جنوری کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 77 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی جو کہ 3 ڈالر کے اضافے کے بعد اب 80 ڈالر ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پیٹرول کی قیمت 259 روپے 34 پیسے فی لیٹر ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 276 روپے 21 پیسے فی لیٹر ہے۔